مسجد فتح پوری کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل اپنے خطاب میں کہا کہ آئے دن شرپسندوں کی جانب سے ملک کے طول وعروض میں مسلمانوں اور عیسائیوں پر حملے کئے جارہے ہیں۔ اور مذہبی مقامات کو نشانہ بنایاجارہاہے ۔
انہوں نےقومی اقلیتی کمیشن کے چیئر مین اقبال سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ امور کی جانب توجہ مبذول کریں تاکہ مسلمان اور عیسائی طبقہ کے اندور جو خوف ہراس کا ماحول پایاجارہے وہ ختم ہو ۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں بلبھ گڑھ Dargah Demolished in Haryana Ballabhgarh کے پاس حال ہی میں ایک درگاہ کو شرپسندوں کی جانب سے نشانہ بنایاگیا۔علاقے کے ذمہ داروں کی شکایت پر بھی پولیس نے کوئی موثر کارروائی نہیں کی ۔مسجدوں اور چرچوں پر حملے جاری ہیں اس پر انہیں فوری کارروائی کرنی چاہئے تا کہ اقلیتوں کے مذہبی مقامات بھی محفوظ رہیں۔
انہوں نے وارانسی اور متھرا کی قدیم مساجد پر فرقہ پرستوں کی دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے حکومت ہند اور ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ ہر مسجد کی حفاظت کی جائے اور دھمکی دینے والے افراد پر این ایس اے لگایا جائے یہ لوگ آئین اور قانون کے خلاف عمل کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:شاہی امام مفتی مکرم کی حکومت و مسلمانوں سے اپیل
مفتی مکرم نے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے بھی اپیل کی کہ مذہب اسلام کے احکام کو ہرگز نظر انداز نہ کرے اور حال ہی میں قوانین کی اصلاحات پر جو قانون بنائے گئے ہیں وہ قابل مذمت ہیں۔ جس میں غیر شرعی جنسی تعلقات اور شراب نوشی جیسے احکام میں چھوٹ دی گئی ہے یہ نہیں ہونی چاہئے