واضح رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں اپنے خطاب کے دوران دعویٰ کیا کہ قومی شہری انداج بل کو لاگو کیا جائے گا جو غیر قانونی مہاجروں کی تحقیات کرنے اور بعد ازاں انہیں ملک سے بے دخل کرنے میں مدد کرے گی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ہرش مندر نے کہا کہ اس بل سے بھارت کی تہذیب اور سالمیت کو خطرہ ہو سکتا ہے کیوںکہ اس بل سے ایک مخصوص طبقے کو نشانہ بنا جا رہا ہے اور اس طبقے کے افراد ملک کے ہر کونے میں قیام پذیر ہیں۔
سماجی کارکن نے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں 164 افراد کو آسام سے بے دخل کرکے بنگلہ دیش کا رخ کروایا گیا اور وہاں انہیں مشکل مرحلوں سے گزرنا پڑا ہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نیتیہ نند رائے نے بدھ کے روز ایوان کو آگاہ کیا کہ قومی انداج برائے شہری (این آر سی) بل کو فی الوقت نافذ نہیں کیا جائے گا، کیوںکہ حکومت کچھ حقیقی شہریوں کو ایسے چھوڑنے پر مجبور نہیں کرنا چاہتی ہے اور ساتھ ہی غیر قانونی مہاجروں کو بھی ملک سے باہر کا راستہ دکھانے کی کوشش میں ہے۔
خیال رہے کہ حکومت کی طرف سے یہ بیان تب آیا جب سپریم کورٹ نے مرکزی اور آسام حکومت کی این آر سی بل سے متعلق درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔