انسانی وسائل کے وزیر رمیش پوکھریال نے ایوان میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ جے این یو کے مطابق یونیورسٹی نے ہاسٹل کی تزئین و آرائش کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے اور انہیں 'نا فائدہ نا نقصان' کی بنیاد پر چلانے کے لیے تقریباً 40 برسوں کے بعد ہاسٹل کے کمروں کے کرایہ میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سنگل کمرے کا کرایہ 010 روپے سے بڑھا کر 300 روپے فی ماہ اور ڈبل کمرے کا کرایہ 020 روپے سے بڑھا کر 600 روپے فی ماہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے نیز دیگر سہولیات اور خدمات کی فیس 1000 روپے فی ماہ کرنے کی تجویز ہے جبکہ اس سے قبل اس کی کوئی فیس نہیں لی جاتی تھی۔
غریبی کی سطح سے نیچے رہنے والے اہل خانہ کے بچوں کو سبھی مدوں میں 50 فیصد فیس دینی ہوگی۔
رمیش پوکھریال نے بتایا کہ جے این یو سمیت مرکزی یونیورسٹی خود مختار ادارے ہیں اور متعلقہ قوانین اور ان کے بنائے گئے آرڈیننس سے چلائے جاتے ہیں، یونیورسٹی میں فیس اضافے سمیت سبھی انتظامی اور تعلیمی فیصلے ان کی آئینی باڈیز جیسے ایجوکیشن کونسل، ایگزی کونسل اور دیگر کونسلز کی منظوری سے لیے جاتے ہیں۔