قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی ہائی کورٹ نے سی پی ایم رہنما برندا کرات کی درخواست پر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے، تاہم چیف جسٹس ڈی این پٹیل کی سربراہی والی بینچ نے اس معاملے پر اگلی سماعت 21 جولائی کو کرنے کا حکم دیا۔
برندا کرات نے کہا کہ سماعت کے دوران دہلی پولیس نے فسادات کے الزام میں گرفتار افراد کی فہرست کو عوامی سطح پر نہ لاتے ہوئے ضابطہ اخلاق کے دفعہ 41 سی کی خلاف ورزی کی ہے۔
برندا کرات نے کہا کہ دہلی پولیس کی طرف سے بند لفافے میں جو نام دیے گئے ہیں وہ درخواست گزار کو بھی دیے جائیں، اور انہیں بتایا جائے کہ کس جرم میں ان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
برنداکرات نے کہا کہ گرفتار افراد کے اہل خانہ کو یہ جاننے کا حق ہے کہ ان کے افراد خانہ کو کس دفعہ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کے لواحقین دہلی پولیس کی اس رازداری کی وجہ سے ضمانت کی درخواستیں دینے سے قاصر ہیں۔
برنداکرات کا دعویٰ ہے کہ پولیس کے ذریعہ گرفتار زیادہ تر افراد سڑک سے اٹھائے گئے تھے، اس لیے پولیس گرفتار افراد کے ناموں کو عام کرے۔ برنداکرات کی اس دلیل کے بعد عدالت نے مرکزی حکومت کو دو دن میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی۔