دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں جمعرات کو ڈیفنس پروکیورمنٹ کونسل کی میٹنگ میں تینوں خدمات کے لیے ضرورت پر مبنی خریداری کی 24 تجاویز کو منظوری دی گئی۔ ان میں سے چھ آرمی اور ایئر فورس کے لیے ہیں جبکہ دس نیوی اور دو کوسٹ گارڈ کے لیے ہیں۔ اس خریداری سے جہاں فورسز کو جدید بنایا جائے گا وہیں خود انحصار بھارت کی مہم کو بھی تقویت ملے گی۔ Center Approves Proposals Of Armed Forces
ان دفاعی سودوں کے تحت مستقبل کی ضروریات کے مطابق فوج کی جنگی گاڑیاں، لائٹ ٹینک اور توپ کا نظام خریدا جائے گا۔ بحریہ کے لیے اینٹی شپ میزائل، ملٹی رول جہاز اور گاڑیاں بھی خریدی جائیں گی۔ فضائیہ کے لیے نیا میزائل سسٹم، طویل فاصلے تک مار کرنے والے گائیڈڈ بم اور نگرانی کے نظام کی ایک نئی رینج خریدی جائے گی۔
وزارت دفاع کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مقامی ذرائع سے خریداری کے لیے 82,127 کروڑ روپے (97.4 فیصد) کے 21 سودوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ڈی اے سی کا یہ بے مثال اقدام نہ صرف مسلح افواج کو جدید بنائے گا بلکہ 'آتم نر بھر بھارت' کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دفاعی صنعت کو بھی خاطر خواہ فروغ دے گا۔ وزارت کے مطابق، بھارتی کوسٹ گارڈ کے لیے اگلی نسل کے آف شور گشتی جہازوں کی خریداری سے ساحلی علاقوں میں نگرانی کی صلاحیت کو نئی بلندیوں تک لے جایا جائے گا۔ Center approves proposals worth Rs 84 328 crore for armed forces
ایک اور پہل میں، بھارت اور جاپان اپنی پہلی دو طرفہ فوجی پریکٹس جاپان میں کریں گے۔ 'ویر گارڈین 23' کے نام سے یہ پریکٹس 16 سے 26 جنوری 2023 تک کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق مشترکہ پریکٹس کا مقصد دونوں ممالک کی فضائی افواج کے درمیان باہمی مفاہمت کو بڑھانا اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ فضائیہ اپنے روسی نژاد طیارے کو ویسٹرن ایئر کمانڈ کے سکواڈرن میں شامل کرے گی۔ Center Approves Proposals Of Armed Forces
یہ بھی پڑھیں : Covid Review Meeting کووڈ کی وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، پی ایم مودی