دہلی کی نئی ایکسائز پالیسی معاملے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت 15 ملزمان کے خلاف لک آؤٹ نوٹس کی اطلاع کے بعد دہلی کی سیاست گرم ہوگئی۔ حالانکہ چند گھنٹوں بعد، اس معاملے میں، سی بی آئی نے اس بات سے انکار کیا کہ اس نے کوئی لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ وہیں اس معاملے میں حقیقت جانے بغیر بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے بیان بازی شروع کردی۔ CBI Officials Reject Reports of Lookout Notice Against Sisodia
آج صبح یہ اطلاع ملی تھی کہ سی بی آئی نے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا سمیت 15 ملزمان کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کیا ہے۔ یہ لوگ ملک نہیں چھوڑ سکتے۔ سی بی آئی نے ان سبھی پر دہلی کی شراب پالیسی میں بدعنوانی کا الزام لگایا ہے۔
اس سے قبل دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اتوار کو کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے دہلی ایکسائز پالیسی نافذکرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ میں ناکامی پر ان کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔ CBI Officials Reject Reports of Lookout Notice AgainstSisodia
سسودیا نے کہا، "چھاپے کے دوران سی بی آئی کو کچھ نہیں ملا۔ اب آپ نے لک آؤٹ نوٹس کا استعمال کیا ہے کہ سسودیا دستیاب نہیں ہیں، اس کے باوجود میں قومی دارالحکومت میں آزادانہ گھوم رہا ہوں اور آسانی سے دستیاب ہوں۔ مجھے بتائیں کہ کہاں آنا ہے؟" سسودیا نے ہندی میں ٹویٹ کرتے ہوئے نوٹس کوڈرامہ قرار دیا۔
ایک اور ٹویٹ میں سسودیا نے لکھا، ’’ہم پر لگایاگیا کوئی بھی جھوٹا الزام نہیں چلے گا، ہمارے خلاف ہر مقدمہ خارج ہوجائےگا۔ بھگوان ہمارے ساتھ ہے ہم ایمانداری سے کام کرتے رہیں گے، ان کی ہر سازش ناکام ہوگی اورسچائی کی ہمیشہ جیت ہوگی۔
اپنے ٹویٹ میں سسودیا نے کہا، "آپ کے تمام چھاپے ناکام ہو گئے، کچھ نہیں ملا، ایک پیسے کی ہیراپھیری نہیں ملی، اب آپ نے لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے کہ منیش سسودیا مل نہیں رہا۔ یہ کیانوٹنکی ہے مودی جی؟ میں آزادانہ دہلی میں گھوم رہا ہوں، بتایئے آنا کہاں ہے؟ آپ کو میں مل نہیں رہا۔
اس درمیان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا، "ایک ایسے وقت میں جب عام آدمی مہنگائی سے لڑ رہا ہے، کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں، مرکزی حکومت کو تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ بے روزگاری اور مہنگائی سے لڑنا چاہیے۔ لیکن وہ ایسا نہ کر کے پورے ملک سے لڑ رہے ہیں۔ ہر صبح وہ اٹھتے ہیں اور سی بی آئی اور ای ڈی کا کھیل شروع کر دیتے ہیں۔ ملک اس طرح کیسے ترقی کرے گا؟
مزید پڑھیں:CBI Raid at Manish Sisodia Residence منیش سسودیا کے گھر پہنچی سی بی آئی کی ٹیم
نائب وزیراعلیٰ نے ہفتہ کے روزایکسائز پولیس کو ’ملک میں بہترین‘ قرار دیا تھا۔ "پولیس نے مکمل 'شفافیت' اور 'ایمانداری' کے ساتھ کام کیا، لیکن بی جے پی نے اس پر غیر ضروری ہنگامہ کیا۔ بی جے پی کا نئی ایکسائز پالیسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اروند کیجریوال کی ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مقبولیت اس کا واحد مسئلہ ہے۔ لہذا ان کا واحد مقصد کجریوال کوکسی بھی طرح سے روکنا ہے۔ مسٹر سسودیا نے کہا، "بی جے پی نئی ایکسائز پالیسی کو لاگو کرنے میں کئی کروڑ کے گھوٹالے کا دعویٰ کر رہی ہے، جبکہ میرے گھر تلاشی کے لئے آئے سی بی آئی کے اہلکاروں نے مجھے بتایا کہ یہ صرف ایک کروڑ روپے (ان کے ذرائع کے مطابق) کی جانچ ہے۔
ذرائع کے مطابق مستقبل میں یا تو سی بی آئی لک آؤٹ نوٹس بھیجے گی یا پھر کیس ای ڈی کو سونپ دیا جائے گا۔ تاہم اس پر سی بی آئی کی طرف سے کوئی سرکاری بیان نہیں آیا ہے، لیکن اس سے پہلے ہی بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے ہنگامہ آرائی کی اور ایک کے بعد ایک پریس کانفرنس کرنے کے بعد میڈیا میں اپنی اپنی پارٹیوں کے بارے میں رائے دینا شروع کر دی۔
یواین آئی