قومی دارالحکومت دہلی میں سول ڈیفنس میں تعینات رابعہ سیفی کی عصمت دری کے بعد بیہمانہ قتل کا معاملہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ ہر طرف غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ملزمان کی گرفتاری نہ ہونے اور پولیس کی تساہلی کے خلاف عوامی سطح پر شدید ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
اتر پردیش کے ضلع نوئیڈا میں بھی رابعہ سیفی کو انصاف دلانے کے لئے کینڈل مارچ نکالا گیا۔ جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
یہ کینڈل مارچ اسپائس مال سیکٹر 25 سے شروع ہوکر نوئیڈا اسٹیڈیم پر ختم ہوا۔ اس دوران حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جائے تاکہ دوسروں کے لئے عبرت کا مقام ہو۔
ساتھ یہ بھی مطالبہ کیا گیا یا کہ اس کیس کی سی بی آئی جانچ ہو اور اہل خانہ کو ایک کروڑ روپے کا معاوضہ دیا جائے اور گھر کے کسی ایک فرد کو سرکاری نوکری بھی دی جائے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ جب قومی دارالحکومت دہلی میں پولیس ڈیفنس کی نوکری کرتے ہوئے رابعہ کے ساتھ یہ واردات ہوئی تو پھر لڑکیاں کہاں محفوظ ہیں۔ بیٹی بچاؤ محض نعرہ بن کر رہ گیا ہے۔
واضح رہے کہ دہلی کے سیول ڈیفنس میں انسپکٹر کے عہدے پر کام کرنے والی رابعہ کا 27 اگست کو اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد ایک ملزم نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا لیکن پولیس ابھی تک ملزم سے راز اگلوانے میں ناکام رہی ہے۔
اس کینڈل مارچ میں تنویر حسین، شکیل سیفی، محمد شہزاد، ایس ڈی خان، ندیم سیفی، ارشاد و دیگر لوگ شامل تھے۔