نئی دہلی: مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو نجر سنگھ کے معاملے پر جیک سلیوان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران اس بات پر زور دیا تھا کہ کینیڈا نے سیاسی مجبوری کے لیے انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی کے بارے میں بات کی اور نوٹ کیا کہ دہشت گردی کے تئیں کینیڈا کا رویہ نرم رہا ہے۔
-
#WATCH | Washington, DC: On India- Canada row, EAM Dr S Jaishankar says, "...For us, it has certainly been a country where, organized crime from India, mixed with trafficking in people, mixed with secessionism, violence, terrorism. It's a very toxic combination of issues and… pic.twitter.com/tLGgQ15QdO
— ANI (@ANI) September 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Washington, DC: On India- Canada row, EAM Dr S Jaishankar says, "...For us, it has certainly been a country where, organized crime from India, mixed with trafficking in people, mixed with secessionism, violence, terrorism. It's a very toxic combination of issues and… pic.twitter.com/tLGgQ15QdO
— ANI (@ANI) September 29, 2023#WATCH | Washington, DC: On India- Canada row, EAM Dr S Jaishankar says, "...For us, it has certainly been a country where, organized crime from India, mixed with trafficking in people, mixed with secessionism, violence, terrorism. It's a very toxic combination of issues and… pic.twitter.com/tLGgQ15QdO
— ANI (@ANI) September 29, 2023
ایس جے شنکر نے واشنگٹن ڈی سی میں ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں گفتگو کے دوران کہا کہ" دہشت گردی کا معاملہ کینیڈا کے ساتھ کئی سالوں سے بڑا تنازع رہا ہے۔ لیکن پچھلے کچھ سالوں میں یہ معاملہ بڑھ گیا ہے۔ دہشت گردوں، انتہاپسندوں، کے بارے میں کینیڈا کا انتہائی قابل قبول رویہ کو ہم سمجھتے ہیں، جو کھلے عام تشدد کی وکالت کرتے ہیں، اور انہیں کینیڈا کی سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے کینیڈا میں کھلی چھوٹ دی گئی ہے"۔
اوٹاوا بھارت کے خلاف منظم جرائم کا مرکز بن گیا ہے اور اس میں اب انسانی اسمگلنگ، علیحدگی پسندی، تشدد اور دہشت گردی کی آمیزش ہوگئی ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ "کینیڈا کا رویہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے لیے نرم رہا ہے۔ انہیں کینیڈا کی سیاسی مجبوریوں کی وجہ سے آپریٹنگ کی کھلی چھوٹ اور جگہ دی گئی ہے۔ جے شنکر نے مزید کہا کہ کینیڈا نے بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ اور اجازت دی ہے۔
مرکزی وزیر خارجہ نے کہا کہ " کینیڈا ہمارے لئے ایک ایسا ملک رہا ہے جہاں منظم جرائم، لوگوں کی اسمگلنگ کے ساتھ، علیحدگی پسندی، تشدد، دہشت گردی نمایاں ہے۔ آج میں ایسی صورتحال میں ہوں جہاں میرے سفارت کاروں کا کینیڈا میں سفارت خانے یا قونصل خانے جانا غیر محفوظ ہے، انہیں عوامی سطح پر ڈرایا دھمکایا جاتا ہے۔ اور اسی کے باعث کینیڈا میں ویزا آپریشنز بھی عارضی طور پر معطل کرنے پر مجبور ہونا پڑا"۔
مزید پڑھیں: بھارت کینیڈا تعطل کے بیچ جے شنکر اور بلنکن کا عالمی مسائل پر تبادلہ خیال
واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ ہفتے کینیڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران الزام لگایا تھا کہ خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹ ملوث ہیں۔ ٹروڈو نے دعویٰ کیا کہ اوٹاوا نے نئی دہلی کو ثبوت فراہم کیے ہیں۔ ان الزامات کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ دونوں ممالک نے اپنے اپنے شہریوں کے لئے ایڈوائزری جاری کی ہے۔