دہلی حکومت کی کابینہ نے 400 نجی ٹیکسیوں کو ایمبولینس سروس کے طور پر رکھنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے سے کورونا مریضوں کو جلد از جلد ہسپتال پہنچانے میں آسانی ہوگی۔ اس میں سے 200 ٹیکسیوں نے کام شروع کردیا ہے، دیگر 200 ٹیکسیاں بھی جلد کام شروع کردیں گی۔ کابینہ کے اس فیصلے سے مریضوں کو ایمبولینس کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بروقت ایمبولینس نہ ملنے کی شکایت کے بعد کرایہ پر ٹیکسی لینے کا مسودہ تیار کیا گیا تھا جس کے بعد کابینہ نے 400 ٹیکسیوں کو بطور ایمبولینس چلانے کی منظوری دے دی ہے۔
محکمہ صحت نے ٹیکسی کرایہ پر لے کر اسے کیٹس ایمبولینس کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ کرایہ پر لی گئی ایمبولینس کا کرایہ دہلی حکومت کے ہیلتھ مشن فنڈ کی جانب سے ادا کیا جائے گا۔ یہ ایمبولینس غیر سنجیدہ مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے اور انہیں ہسپتال سے گھر لے جانے کا کام کریں گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ 'ایمبولینس کا مسئلہ ہے، کچھ لوگوں کو فون کرنے کے باوجود بھی ایمبولینس کے لئے کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے۔ پہلے حکومت نے نجی ہسپتالوں کی ایمبولینسوں کو سرکاری خدمت میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا۔ پہلے سے چل رہی ایمبولینس میں 400 اور اضافی گاڑیاں شامل کرنے کے ساتھ ایمبولینسوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اب ایمبولینسوں کی تعداد 1000 ہو گئی ہے۔ دہلی حکومت کے محکمہ صحت کے مطابق، یہ 400 ٹیکسی کیٹ ایمبولینس ڈائریکٹر کے ماتحت ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: راجستھان سیاسی رسہ کشی پر سپریم کورٹ میں سماعت آج
تمام 400 ٹیکسیوں کا حساب کتاب کیٹس ایمبولینس کے ڈائریکٹر رکھیں گے۔ ان تمام ٹیکسیوں کو ہیلپ لائن نمبر 102 سے جوڑ دیا گیا ہے۔ تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو خدمت فراہم کی جاسکے۔