زرعی قوانین کو واپس لینے کے بعد مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے سوال کیا جا رہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کو مرکزی حکومت کب واپس لے گی؟ اس بات کو اسد الدین اویسی نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا اور اب مجلس کے دہلی صدر کلیم الحفیظ نے بھی رکھا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کلیم الحفیظ نے کہا کہ 7 سو کسانوں کی شہادت کے بعد مودی حکومت کو ہوش آیا کہ زرعی قوانین کو واپس لیا جائے، ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن شہریت ترمیمی قانون سے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں پر اثر پڑے گا۔ انھوں نے سوال کیا کہ حکومت اسے کب واپس لے گی۔
یہ بھی پڑھیں:Twitterati ask Modi Govt: ٹویٹر صارفین کا مودی سے سوال، کیا اگلا فیصلہ اب دفعہ 370 ؟
انہوں نے مزید کہا کہ اگر سرکار اپنے رویے میں تبدیلی لانا چاہتی ہے تو اسے فوری طور پر شہریت ترمیمی قانون کو واپس لینا چاہیے کیونکہ اس ظالمانہ قانون کی وجہ سے سینکڑوں لوگوں کی جان گئی ہے اور کروڑوں لوگوں کی شہریت پر تلوار لٹکی ہوئی ہے۔
کلیم الحفیظ نے مزید کہا کہ اب تک مودی حکومت کی شناخت ایک ایسی حکومت کی تھی جو اپنے فیصلے واپس نہیں لیتی، تاہم اب جب کہ کسانوں کے آگے مودی حکومت نے اپنے گھتنے ٹیک دیے ہیں تو اب شہریت ترمیمی قانون کو بھی ہم بنا واپس کروائے اس جنگ کو روکنے نہیں دیں گے۔