نرملاسیتا رامن نے کاروباری سرگرمیوں کو بھارت کی اصل طاقت قرار دیتے ہوئے اس شعبہ کو طاقتور بنانے کے اقدام کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔
انہوں نے صنعت و تجارت کی ترقی کےلیے 27 ہزار تین سو کروڑ روپئے مختص کئے۔
مرکزی وزیر فینانس نے ’بھارت نیٹ اسکیم‘ کو متعارف کرتے ہوئے ’ڈیٹا، کو ملک کا خزانہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے اسکیم کے تحت تیزرفتار براڈبینڈ کنکشن کے ذریعہ ایک لاکھ گرام پنچایتوں کو جوڑا جائے گا جبکہ اس سال بھارت نیٹ اسکیم کےلیے 6 ہزار کروڑ روپئے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے اسکیم کے تحت ڈاٹا سنٹر پارک قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
فینانس منسٹر نے کسانوں کو ریل کی بہتر سہولت فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار ایک سو پچاس ٹرینز کو نجی کاری کے ذریعہ پارٹنرشپ موڈ میں چلانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے 27 ہزار کیلومیٹر پٹریوں کو بجلی کی سہولت سے لیس کرنے کا وعدہ کیا اور ریلوے میں شمسی توانائی کو استعمال کرنے پر بھی زور دیا۔
تعلیم جیسے اہم شعبہ کےلیے 99 ہزار 300 کروڑ روپئے بجٹ مختص کرتے ہوئے نرملا سیتارامن نے کہا کہ حکومت تعلیم کے شعبہ میں ترقی لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ بہت جلد ڈگریوں کو آن لائن نظام سے جوڑا جائے گا۔
بجٹ 2020 کے تحت قابل تجدید توانائی کے شعبہ 22 ہزار کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ وزیر خزانہ نے ریاستی حکومت کو اگلے 3 سالوں میں صارفین کو بجلی فراہم کرنے کےلیے روایتی بجلی میٹرس کی جگہ سمارٹ پری پیڈ میٹرس نصب کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے قدری گیس کے پائپ لائن گریڈ کو اپ گریڈ کرتے ہوئے 16 ہزار کیلومیٹر سے بڑھاکر 27 ہزار کیلومیٹر کردیا ہے۔ انہوں نے قدرتی گیس کی قیمتوں میں شفافیت رکھنے کا بھی ملک سے وعدہ کیا ہے۔