نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے جامعہ نگر میں واقع ریور یو میں افسانوں پر محیط ڈاکٹر محمد ہمایوں ایم بی بی ایس وائرولوجی کے پروفسر ماہر امراض معدہ و جگر کے افسانوی مجموعہ پس دیوار پر مذاکرے کا اہتمام کیاگیا۔ یہ مذاکرہ عبارت پبلی کشن کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا۔ پروگرام میں شریک صحافی و بزرگ شاعر سلیم شیرازی نے افسانوی مجموعہ کے مصنف ڈاکٹر محمد یمایوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس کتاب کو اردو حلقے میں پزیرائی ملے گی۔
معروف ادیب مہمان ذی وقارحقانی القاسمی نے کہا کہ ڈاکٹرہمایوں کے افسانوں مجموعہ عتیقیت اور عصریت کا گہرا ارتباط و انسلاک ہے -جو کردار اور واقعات عصری افسانے سے غائب ہوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے ان کرداروں اور واقعات کی بازیافت کی ہے ان کے داستان رنگ افسانے طلسمات کے در کھولتے جاتے ہیں اور نگار خانہ تحررات و عجائب کی سرس کراتے ہیں۔ ان کی فکر و فرہنگ میں عربیت اور عجمیت کا حسن امتزاج ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ انگلش کے سابق صدر پروفیسر انیس الرحمن نے کہا آج اس محفل میں جو ڈاکٹر محمد ہمایوں کے افسانوی مجموعہ کا اجرا ہوا وہ اس کتاب کے مصنف قابل تعریف ہیں۔ ریختہ کے ایڈیٹر ڈاکٹر حیدر علی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد ہمایوں کا افسانوی مجموعہ ’پس دیوار‘ نئی طرز زندگی میں پرانی روایت کو زندہ کرنے کی ایک شاندار کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ہمایوں نے پس دیوار کی تصنیف کر کے اردو افسانہ نگاری میں میل کا ایک ایسا پتھر رکھ دیا ہے جو جدیدنسل کے لئے نشان راہ کا فریضہ انجام دیتا رہے گا۔ صحافی و شاعر معین شاداب نے کہا کہ اردو افسانہ نگاری میں داستانی روایت کے وہ امین سمجھے جاتے ہیں۔ اب ڈاکٹر محمد ہمایوں اس راہ کے دوسرے مسافر ہیں۔ جواں عمر ڈاکٹر محمد ہمایوں کا سفر ذرا اس طورپر مختلف ہے کہ وہ ایک ماہر ڈاکٹر ہیں۔ سائنسی جزئیات کو بھی انہوں نے افسانےکا حصہ بنایا ہے۔ پروگرام کی نظامت معین شاداب نے کی جبکہ صدارت پروفیسر انیس الرحمان نے کی اور مہمان خصوصی عشرت ظہیر تھے۔ مہمان اعزازی کے طور پر سلیم شیرازی اور ڈاکٹر عبدالنصیب خان تھے۔ تمام شرکا کا استقبال گلدستوں سے کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Research Report on Delhi Muslims دہلی کے مسلمانوں کی تعلیمی، اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر ریسرچ رپورٹ کا اجرا
ان لائن شرکا میں پروفیسر احسان اکبر (پاکستان)، مشکور حسین یاد (پاکستان) محترمہ شاہدہ اسید رضوی (یوکے) سرفراز بیگ (پیرس) محترمہ بانو صایمہ (پاکستان) کے علاوہ خود مصنف ڈاکٹر ہمایوں (انگلینڈ)سےاپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اختتام پروگرام تک موجود رہے۔ سامعین میں ریختہ فاؤنڈیشن کے اراکین کے علاوہ مختلف جامعیات کے طلبہ واسکالر بھی شریک رہے۔