بی ایم ایس کے جنرل سکریٹری برجیش اپادھیائے نے یہاں کہا کہ 'کوڈ میں بی ایم ایس کے کئی مشوروں، مطالبات اور سفارشات کو شمال کرلیا گیا ہے۔ اس میں مزدوروں کے حقوق کا مناسب تحفظ کیا گیا ہے۔ کسی کمپنی کا ایک مزدورکو بھی اب ریاستی ملازم بیمہ کاروپوریشن کی سہولت مل سکےگی۔ اپنا حصہ دینے میں آجر کے ناکام ہونے پر ملازم خود اپنے حصے کی ادائیگی کرسکے گا۔ گریچوٹی کا فائدہ کانٹرکٹ پر کام والے ملازمین کو بھی مل سکے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہر صنعت کے رجسٹریشن سے غیر منظم شعبہ کے مزدور بھی منظم شعبہ کے دائرے میں آجائیں گے۔ کوڈ میں نئے کام دھندوں کے مزدوروں اور غیر مقیم مزدوروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔'
اپادھیائے نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'اس کوڈ سے آفاقی سماجی تحفظ کا مقصد حاصل نہیں ہوگا۔ غیر منظم شعبہ کے کئی مزدوروں کو اس کےلئے شاید اگلی صدی کا انتظار کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 'کوڈ میں ابھی مزید اصلاح کی گنجائش ہے اس لئے اسے پارلیمنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہئے۔'