بنگلور: کرناٹک میں ایک پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے کسان رہنما راکیش ٹکیت اور یودھویر سنگھ پر سیاہی پھینکی گئی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دونوں کسان لیڈر اسٹنگ آپریشن کے ویڈیو پر وضاحت دے رہے تھے۔ دراصل کرناٹک کے ایک کسان لیڈر کوڈی ہلی چندر شیکھر مبینہ طور پر پیسے مانگتے ہوئے پکڑے گئے۔ راکیش ٹکیت اور یودھویر سنگھ پریس کانفرنس میں یہ واضح کررہے تھے کہ وہ اس میں ملوث نہیں ہیں اور کسان لیڈر کوڈی ہلی چندر شیکھر کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ Bhartiya Kisan Union
-
#WATCH Black ink thrown at Bhartiya Kisan Union leader Rakesh Tikait at an event in Bengaluru, Karnataka pic.twitter.com/HCmXGU7XtT
— ANI (@ANI) May 30, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH Black ink thrown at Bhartiya Kisan Union leader Rakesh Tikait at an event in Bengaluru, Karnataka pic.twitter.com/HCmXGU7XtT
— ANI (@ANI) May 30, 2022#WATCH Black ink thrown at Bhartiya Kisan Union leader Rakesh Tikait at an event in Bengaluru, Karnataka pic.twitter.com/HCmXGU7XtT
— ANI (@ANI) May 30, 2022
پریس کانفرنس کے دوران کچھ لوگوں نے جھگڑا شروع کر دیا اور راکیش ٹکیت پر سیاہی پھینک دی۔ اس دوران انہوں نے کُرسیاں بھی پھینکنا شروع کردی۔ راکیش ٹکیت کے مطابق سیاہی کسان لیڈر چندر شیکھر کے حامیوں نے پھینکی تھی۔ راکیش ٹکیت نے اس واقعہ کے لیے ریاست کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی مناسب حفاظت نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس کی طرف سے سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی۔
اہم بات یہ ہے کہ قومی دارالحکومت دہلی میں غازی پور بارڈر پر سال بھر تک چلنے والے کسانوں کے احتجاج کے دوران بھارتی کسان یونین رہنما راکیش ٹکیت سب سے آگے تھے۔ تاہم کسان یونین مبینہ طور پر اندرونی جھگڑوں سے نبرد آزما ہے۔ راکیش ٹکیت پر آنجہانی چودھری مہندر سنگھ ٹکیت کے نظریے سے انحراف کا الزام ہے۔ بھارتیہ کسان سنگھ حال ہی میں 'اصلی' تنظیم ہونے کا دعویٰ کرنے والے ایک گروپ سے الگ ہو گیا ہے۔ خصوصی ٹیم نے راجیش چوہان کو نیا سربراہ مقرر کیا۔