دہلی کی 70 اسمبلی نشستوں کے لیے 57.04 فیصد رائے دہندگان نے حق رائے دہی استعمال کیا، چند چھوٹے تشدد کے واقعات کو چھوڑ کر پولنگ کا عمل پرامن طور پر اختتام ہوا۔
پولنگ کے اختتام پر مختلف ایگزٹ پولز میں عام آدمی پارٹی کو واضح اکثریت مل رہی ہے جبکہ بی جے پی کو حزب اختلاف میں بیٹھایا جا رہا ہے۔
اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما منوج تیواری نے کہا کہ 11 فروری کو نتائج میں تمام ایگزٹ پولز غلط ثابت ہوں گے اور بی جے پی کو 48 سے زائد نشستوں پر کامیابی ملے گی۔
واضح رہے کہ سنہ 2015 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے یکطرفہ جیت درج کرتے ہوئے 70 میں سے 67 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ بی جے پی محض 3 سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا تھا اس کے علاوہ کانگریس اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکی تھی۔
اس مرتبہ کے انتخابات اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف ناراضگی کی لہر ہے، ایک جانب گرتی ہوئی معیشت کی وجہ سے حکومت مسلسل تنقیدوں کا شکار ہے تو دوسری جانب شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک سطح پر احتجاج جاری ہے، ایسے میں بی جے پی کو دہلی میں کتنا فائدہ یا نقصان ہوگا یہ تو 11 فروری کو نتائج کے بعد ہی معلوم پڑے گا۔