نئی دہلی: دہلی حکومت نے طلبا و طالبات کو معیاری تعلیمی فراہم کرنے کے غرض سرکاری اسکولوں میں مینٹر پروگرام چلا Mentor Program in Delhi Government Schools رہی ہے۔
اس حوالے سے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (NCPCR) نے دہلی حکومت کو ایک خط لکھا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ دہلی حکومت مینٹرپروگرام کو فی الحال ملتوی کرے۔
اس سلسلے میں دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی ملک کے مینٹر پروگرام سے خوفزدہ ہے، اس لیے این سی پی سی آر کے ذریعے دہلی حکومت کو ملک کا مینٹر پروگرام بند کرنے کے احکام جاری کروارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نہیں چاہتی کہ سرکاری اسکولز کے بچے اچھی طرح پڑھائی کریں، بی جے پی شروع سے ہی تعلیم کی دشمن رہی ہے۔
منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی حکومت نے بچوں کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے مینٹر پروگرام Sisodia on 'Desh Ke Mentor' Plan شروع کیا ہے۔ یہ اب تک کا سب سے جدید پروگرام ہے۔
اس پروگرام کے ذریعے پڑھے لکھے لوگ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کی پڑھائی اور کیریئر کو بہتر بنانے کی سمت میں مدد کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں سے تعلیم یافتہ لوگوں کو اس پروگرام میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا تھا، جس میں ملک کے 44 ہزار نوجوان آگے آئے ہیں۔ آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم، گریجویشن سے لے کر پی ایچ ڈی تک کے طلباء شامل ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ والدین سے بھی ملک کے مینٹر پروگرام کا حصہ بننے کے لیے رضامندی لی گئی تھی جس میں دو لاکھ 20 ہزار بچوں کے والدین نے بچوں کو اس پروگرام میں شامل ہونے کے لیے اپنی رضامندی دی ہے، جن میں سے حکومت نے اب تک صرف ایک لاکھ 76 ہزار بچوں کو ہی مینٹر فراہم کر پائی ہے۔
منیش سیسودیا نے کہا کہ دیش کے مینٹر پروگرام BJP trying to shut down 'Desh Ke Mentor’ plan میں شامل ہونے والے اساتذہ کا ایک ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور ٹیسٹ میں پاس ہونے کے بعد ہی مینٹر کے لیے قبول کیا جاتا ہے۔