ETV Bharat / state

بی جے پی کا 12 ریاستوں میں قبضہ، کانگریس صرف 3 ریاستوں تک محدود - پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے نتائج

ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے جن میں سے چار ریاستوں کے نتائج آچکے ہیں۔ تین ریاستوں میں بی جے پی کو مکمل اکثریت حاصل ہوئی۔ کانگریس کو زبردست شکست کا سامنا پڑا۔ ان نتائج کے بعد بی جے پی کی 12 ریاستوں میں خود کی اپنی حکومت قائم ہے۔ BJP and Congress ruled states

BJP and Congress rule states
BJP and Congress rule states
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 4, 2023, 11:06 AM IST

نئی دہلی: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی جس کے بعد وہ مدھیہ پردیش میں اپنی حکومت کو برقرار رکھتے ہوئے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بھی زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ ان تین ریاستوں میں کامیابی کے بعد بی جے پی اب ملک بھر کی 12 ریاستوں میں اقتدار میں ہے، جب کہ کانگریس صرف تین ریاستوں تک ہی محدود ہوکر رہ گئی ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے 230 نشستوں میں سے 165 نشستوں پر زبردست اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ زعفرانی پارٹی نے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بھی زبردست اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

وہیں دوسری طرف کانگریس نے تلنگانہ میں اپنی کامیابی کے ساتھ اب کرناٹک اور ہماچل پردیش کے ساتھ ملک بھر کی صرف تین ریاستوں میں اقتدار سنبھالنے تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ ملک کی سب سے قدیم کانگریس پارٹی چھتیس گڑھ کے ساتھ ساتھ راجستھان میں بھی دوسری میعاد کی امید کر رہی تھی، لیکن ان دو ریاستوں میں حکومت سازی کے لئے درکار نشستوں کو حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد اس کے خواب چکنا چور ہو گئے۔

تین ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے علاوہ بی جے پی اتراکھنڈ، ہریانہ، اتر پردیش، گجرات، گوا، آسام، تریپورہ، منی پور اور اروناچل پردیش میں اپنے طور پر اقتدار میں ہے۔ جبکہ بی جے پی کی چار ریاستوں مہاراشٹر، میگھالیہ، ناگالینڈ اور سکم میں مخلوط حکومت قائم ہے۔

قومی دار الحکومت دہلی میں بی جے پی کے صرف 8 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ پنجاب میں صرف دو ارکان اسمبلی ہی ہیں۔ پورے جنوبی ہند سے بی جے پی کا صفایا ہوچکا ہے۔ جنوبی ہند میں بی جے پی اس موقف میں بھی نہیں ہے کہ وہ کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے قائم قائم کرسکے یا کوئی پارٹی بی جے پی کی مدد سے حکومت قائم کرسکے۔ ریاست تلنگانہ میں صرف اس مرتبہ بی جے پی 8 نشستوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ کیرالہ میں بی جے پی کا صرف ایک رکن اسمبلی ہے۔

مزید پڑھیں: کانگریس کی شکست پر ای وی ایم پر انگلیاں اٹھنے لگیں

بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کی حکومت والی ریاستیں اب 543 لوک سبھا نشستوں میں سے تقریباً نصف پر ہوں گی، جب کہ صرف دو ریاستیں ایسی ہیں جہاں پر نہ این ڈی اے کا اتحاد ہے اور نہ ہی اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد 'انڈیا' بلاک کا کوئی رول ہے۔ اور ان دو ریاستوں میں لوک سبھا کی صرف 50 نشستیں ہی ہیں۔

دریں اثناء قومی دار الحکومت دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کی عام آدمی پارٹی دہلی اور پنجاب میں اپنی حکومتوں کے ساتھ ہندوستان کی تیسری سب سے بڑی قومی پارٹی ہے۔

نئی دہلی: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو بھاری اکثریت حاصل ہوئی جس کے بعد وہ مدھیہ پردیش میں اپنی حکومت کو برقرار رکھتے ہوئے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بھی زبردست کامیابی حاصل کی ہے۔ ان تین ریاستوں میں کامیابی کے بعد بی جے پی اب ملک بھر کی 12 ریاستوں میں اقتدار میں ہے، جب کہ کانگریس صرف تین ریاستوں تک ہی محدود ہوکر رہ گئی ہے۔

ریاست مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے 230 نشستوں میں سے 165 نشستوں پر زبردست اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے۔ جبکہ زعفرانی پارٹی نے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں بھی زبردست اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی۔

وہیں دوسری طرف کانگریس نے تلنگانہ میں اپنی کامیابی کے ساتھ اب کرناٹک اور ہماچل پردیش کے ساتھ ملک بھر کی صرف تین ریاستوں میں اقتدار سنبھالنے تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ ملک کی سب سے قدیم کانگریس پارٹی چھتیس گڑھ کے ساتھ ساتھ راجستھان میں بھی دوسری میعاد کی امید کر رہی تھی، لیکن ان دو ریاستوں میں حکومت سازی کے لئے درکار نشستوں کو حاصل کرنے میں ناکام ہونے کے بعد اس کے خواب چکنا چور ہو گئے۔

تین ریاستوں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان کے علاوہ بی جے پی اتراکھنڈ، ہریانہ، اتر پردیش، گجرات، گوا، آسام، تریپورہ، منی پور اور اروناچل پردیش میں اپنے طور پر اقتدار میں ہے۔ جبکہ بی جے پی کی چار ریاستوں مہاراشٹر، میگھالیہ، ناگالینڈ اور سکم میں مخلوط حکومت قائم ہے۔

قومی دار الحکومت دہلی میں بی جے پی کے صرف 8 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ پنجاب میں صرف دو ارکان اسمبلی ہی ہیں۔ پورے جنوبی ہند سے بی جے پی کا صفایا ہوچکا ہے۔ جنوبی ہند میں بی جے پی اس موقف میں بھی نہیں ہے کہ وہ کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے قائم قائم کرسکے یا کوئی پارٹی بی جے پی کی مدد سے حکومت قائم کرسکے۔ ریاست تلنگانہ میں صرف اس مرتبہ بی جے پی 8 نشستوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ کیرالہ میں بی جے پی کا صرف ایک رکن اسمبلی ہے۔

مزید پڑھیں: کانگریس کی شکست پر ای وی ایم پر انگلیاں اٹھنے لگیں

بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کی حکومت والی ریاستیں اب 543 لوک سبھا نشستوں میں سے تقریباً نصف پر ہوں گی، جب کہ صرف دو ریاستیں ایسی ہیں جہاں پر نہ این ڈی اے کا اتحاد ہے اور نہ ہی اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد 'انڈیا' بلاک کا کوئی رول ہے۔ اور ان دو ریاستوں میں لوک سبھا کی صرف 50 نشستیں ہی ہیں۔

دریں اثناء قومی دار الحکومت دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کی عام آدمی پارٹی دہلی اور پنجاب میں اپنی حکومتوں کے ساتھ ہندوستان کی تیسری سب سے بڑی قومی پارٹی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.