دہلی حکومت کی جانب سے دارالحکومت کے دیہی علاقوں میں کسانوں کو کئی قسم کی بنیادی سہولیات ابھی تک فراہم نہیں کی جارہی ہیں، جس کی وجہ سے آج دہلی بی جے پی نے اپنے کسان مورچہ کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر احتجاج کیا۔ احتجاج کی قیادت خود دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے کی۔
بی جے پی نے کیجریوال حکومت پر الزام لگایا کہ کسانوں کو دیہی علاقوں میں ٹیوب ویل لگانے کی اجازت نہیں دی جا رہی جبکہ کسانوں کو بجلی اور زرعی پلانٹس کی خریداری پر کوئی سبسڈی نہیں مل رہی ہے۔ ساتھ ہی کسانوں کی زمینیں 81A کے تحت ہڑپی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ کسان جن کے آباؤ اجداد کی زمین ہے، انہیں موجودہ وقت میں اپنے کسانوں کے نام نہیں دیا جا رہا ہے۔
اس وقت دہلی میں دیہی علاقوں کے اندر کسانوں کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ کسانوں کے مسائل کو لے کر بی جے پی نے کسان مورچہ کے ساتھ آج وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کیا۔ آج کے احتجاج کی قیادت دہلی بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے خود کی اور ان کے ساتھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کرنے والے رامویر سنگھ بدھوڑی اور جنوبی دہلی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب کے دوران رمیش بدھوڑی اور رام ویر سنگھ بدھوڑی نے دہلی حکومت پر سخت تنقید کی اور دیہی علاقوں میں کسانوں کے مسائل کو مسلسل نظر انداز کرنے پر دہلی حکومت پر طنز کیا۔
آدیش گپتا نے بات چیت کے دوران واضح طور پر کہا کہ آج دہلی کے دیہی علاقوں میں حکومت کی طرف سے کسانوں کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ کسانوں کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کی طرف سے کئی طرح کی اسکیمیں چلائی جا رہی ہیں لیکن دہلی حکومت نے ان اسکیموں کو آج تک لاگو نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ سچا سودہ کے سربراہ رام رحیم سمیت 5 قصورواروں کو عمر قید
آدیش گپتا نے کہا کہ دارالحکومت کے کسان نہ تو مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی 'کسان سمان ندھی' کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں اور نہ ہی دیگر مرکزی اسکیموں سے انہیں کچھ فائیدہ ہو رہا ہے۔