انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومتوں نے بدعنوانی کو بڑھایا ہے۔
نشی کانت نے لوک سبھا میں جمعرات کو بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومتوں نے بدعنوانی کے معاملے میں جس طرح غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرکے لوگوں کو شبہ میں ڈالنے کا کام کیا اس کا جواب ملک کے عوام نے اسے دےدیا ہے۔
نشی کانت نے کہا کہ 1980 میں چین اور ہندوستان کی معیشت برابر تھی لیکن کانگریس نے معیشت کی حالت خراب کردی۔
انہوں نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 1974 میں بدعنوانی کے سلسلے وانگچو کمیٹی کی تشکیل کی گئی تھی۔اس کمیٹی نے کہا تھا کہ ہر موڑ پر بدعنوانی ہے اور اسے روکنے کے لیے قدم اٹھائے جانے چاہئے لیکن فوری طورپر کانگریس حکومت اس کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کرنے کے بجائے یک کے بعد دیگرے کئی کمیٹیوں کی تشکیل کردی جس سے بدعنوانی پر روک لگانے کے بجائے وہ مزید بڑھ گئی۔
وزیراعظم نریندرمودی کو 2014 میں وراثت میں ایک بیمار اور غریب معیشت ملی لیکن ہماری حکومت نے اسے رفتار دینے کا کام کیا ہے۔سال 1988 میں بے نامی جائیداد لین دین قانون بنایا گیا تھا لیکن اس میں بہت ساری کمیاں تھیں اس لئے مودی حکومت اس پر ترمیمی بل لائی اور بدعنوانی پر لگام لگانے کی کوشش کی ہے۔
نشی کانت دوبے نے کہاکہ نریندر مودی نے پہلی بار ریئل اسٹیٹ شعبہ میں پھیلی بدعنوانی کو خمت کرنےکےلئے قانون بنایا ہے۔مالیابی بل میں کئےگئے التزام ان لوگوں کےلئے ہیں جو بدعنوانی میں ملوث ہیں۔