قومی دارالحکومت دہلی سے متصل ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد کے علاقے صاحب آباد میں بی جے پی رہنما نے صحافی پر قاتلانہ حملہ کیا ہے۔
ایسا بتایا جارہا ہے کہ صحافی سنیل شرما خوش قسمت رہے کہ بی جے پی رہنما کے ہاتھ سے پستول گرگئی اور ان کی جان بچ گئی۔
وہیں اس واقعے کے بعد پولیس نے بی جے پی رہنما پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس کو ایک شکایت میں ڈی ایل ایف کالونی میں مقیم صحافی سنیل شرما نے پراپرٹی ڈیلر اور بی جے پی رہنما، دیپک پراشر پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنی پہنچ اور بی جے پی کے بڑے رہنماؤں سے قربت کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں سے بدسلوکی اور بد تمیزی کرتے ہیں۔
سنیل شرما نے کہا کہ ایک دن ملزم دیپک نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر اس کے بیٹے کو ہراساں کرنا شروع کردیا اور جب سنیل شرما بیٹے کو بچانے کے لیے پہنچے تو ملزم نے اپنے لوگوں کے ساتھ مل کر اس کی پٹائی کی۔
شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ ملزم دیپک کے کہنے پر ایک باؤنسر نے اس پر پستول تان دی اور وہ گولی مارنے ہی والا تھا کہ دھکہ مکی میں پستول گر گئی جبکہ دوسری پستول کام نہیں کرسکی۔
اسی دوران ڈی ایل ایف پولیس چوکی پر تعینات پولیس اہلکار وہاں پہنچ گئے اور اسے بچایا۔