جس کے بعد بی جے پی کے صدر امت شاہ نے مداخلت کرتے ہوئے مرکزی وزیر اننت کمار ہیگڑے اور کرناٹک سے رکن پارلیمان نلن کمار کے خلاف انظباطی کارروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
امت شاہ نے کہا کہ'بھوپال سے پارٹی کی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر دو اراکین پارلیمان نے جو بیان دیا ہے، یہ ان کی ذاتی رائے ہے، اس سے پارٹی اتفاق نہیں رکھتی ہے۔'
ٹھاکر کے تبصرے کے بعد رکن پارلیمان ہیگڑے نے ٹویٹ کیا کہ'مجھے خوشی ہے کہ سات دہائی کے بعد آج کی نسل گوڈسے کے مسئلہ پر بات کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے گوڈسے پر نظریہ بدلنے پر زور دیا۔'
حالانکہ بعد میں ہیگڑے نے وہ ٹویٹ ہٹا لیا اور وضاحت پیش کی کہ ان کا ٹویٹر اکاؤنٹ ہیک ہو گیا تھا۔
رکن پارلیمان نلن کمار نے ٹویٹ کیا کہ'گوڈسے نے ایک کو مارا، قصاب نے 72 کو اور راجیو گاندھی نے 17000 کو مارا۔ اب آپ فیصلہ کیجیے کہ ان میں سب سے ظالم کون ہے؟'
جبکہ بعد میں انہوں نے اپنا پوسٹ ہٹالیا اور اپنے متنازع ٹویٹ کے لیے معافی مانگ لی۔
امت شاہ نے ٹویٹ کیا کہ'ڈسپلنری کمیٹی کو تینوں رہنماؤں سے جواب مانگ کر اس کی ایک رپورٹ دس روز کے اندر پارٹی کو دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔'