پنگڑھیا نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بھارت کو صحت بحران کا سامنا ہے جبکہ ملک کی معیشت اچانک رک گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو پٹری پر لانے کےلیے ہمیں صحت بحران پر قابو پانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت کو مقفل کرنے کے بعد اسے اپنے پیروں پر کھڑا کرنا حکومت کا پہلا چیلنج ہوگا۔
ماہر اقتصادیات نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’جب ہم ماسک اور سماجی فاصلے کے ساتھ زندگی گذارنے کا معمول بنالیں گے تب معاشی نمو میں تیزی شروع ہوجائے گی۔
انہوں نے نشاندہی کرتےہوئے کہا کہ موجودہ حالات سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت کو شعبہ صحت میں بہت کچھ کرنا ابھی باقی ہے۔
نیتی آیوگ کے وائس چیرمین نے مرکزی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ پیکیج کے تعلق سے بھی کچھ تجاویز پیش کی ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کےلیے 24 مارچ کو وزیراعظم مودی نے ملک بھر میں 21 دن کا لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا بعد میں اس میں مزید توسیع دی گئی۔