ETV Bharat / state

جوبائیڈن کی جیت تقریباً یقینی، کملا ہیرس کے ماموں کا تاثر

author img

By

Published : Nov 3, 2020, 9:46 PM IST

امریکہ میں آج صدارتی انتخابات کے تحت ووٹ ڈالے جا رہے ہیں جبکہ اس دوران یہ بڑا سوال لوگوں کے ذہن میں ہے کہ کیا کلنٹن کو اوول آفس میں پہلی خاتون ہونے کا موقع دینے سے انکار کرنے والے امریکی شہری چار سال بعد اپنی پہلی خاتون نائب صدر کا انتخاب کریں گے؟

Biden has 90 percent chance of winning- Kamala Harriss Uncle
جوبائیڈن کی جیت تقریباً یقینی، کملا ہیرس کے مامو کا تاثر

امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن نے سنیٹر کملا ہیرس کو نائب صدر کا امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھارتی نژاد امریکی شہری، سیاہ فام امریکی اور جنوبی ایشیائی خاتون کو امریکہ کے نائب صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

جوبائیڈن کی جیت تقریباً یقینی، کملا ہیرس کے مامو کا تاثر

کملا ہیرس نے نائب صدارتی امیدوار کا ٹکٹ حاصل کرنے سے قبل اپنے کیریئر میں کئی سنگ میل طئے کئے ہیں جبکہ یہ ان کے لیے سب سے بڑا موقع ہے۔ کملا ہیرس کے ماموں ڈاکٹر جی بالاچندرن کے مطابق امریکی انتخابات میں جو بائینڈن کی جیت تقریباً طئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ 90 فیصد توقع ہے کہ بائیڈن آئندہ امریکی صدر ہوں گے۔

سابق صحافی، ماہر تعلیم اور اسکالر ڈاکٹر بالا چندرن نے جنوبی دہلی میں واقع اپنے مکان پر ای ٹی وی بھارت کی سینئر صحافی سمیتا شرما سے خصوصی گفتگو کی۔

سنہ 2016 کے انتخابی سروے جسے غلط قرار دیا گیا تھا سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر استدلال پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر بالا چندرن نے کہا کہ 2016 کے سروے میں کئی طرح کی خامیاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار کے دوران کوئی خاص کام انجام نہیں دیا ہے اور ان کی سب سے بڑی حالیہ ناکامی کووڈ-19 سے نمٹنا تھا۔

ڈاکٹر موصوف نے کہا کہ خاندان کو کملا ہیرس کی کامیابیوں پر فخر ہے جبکہ ان کے دیگر قریبی رشتہ دار مختلف ممالک میں قیام پذیر ہیں۔ خاندان نے ابھی تک متوقع امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی جیت کا جشن منانے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔ تاہم ان کے ایک چچا کے مطابق چینئی کے ایک گاؤں میں مقامی لوگ کملا ہیرس کی فتح کےلیے دعائیں کر رہے ہیں۔

کملا ہیرس کی عوامی مقبولیت پر ڈاکٹر بالا چندرن نے کہا کہ انہیں عوامی مقبولیت حاصل ہے جبکہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران ہیرس دنیا کی سب سے بڑی ریاست کی اٹارنی جنرل کے طور پر اپنی قابلیت کا لوہا منوا چکی ہیں۔ انہوں نے شہری حقق اور افریقی امریکن تحریک کے لیے بھی کافی کام کیا ہے۔ وہ افریقی امریکن کمیونٹی میں کافی مقبول ہیں۔

ڈاکٹر بالا چندرن کی صاحبزادی شارڈا بالا چندرن اوریہویلا جو واشنٹگن کی میری لینڈ یونیورسٹی میں انگریزی کی پروفیسر ہیں، اس وقت انتخابی مہم کے آخری لمحات میں اپنی کزن اور نائب صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے ساتھ ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا این آر آئیز میں کچھ تبدیلی دیکھی جا رہی ہے جبکہ یہ ڈیموکریٹس کے روایتی حامی سمجھے جاتے ہیں، ڈاکٹر چندرن نے کہا کہ ’ان میں سے کچھ یہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ اور مودی دوست ہیں، ہوسکتا ہے کہ وہ ٹرمپ کے حامی بن گئے ہوں، لیکن زیادہ تر جن کا تعلق جنوبی ایشیا اور بھارت سے ہے، میں دو تہائی ابھی بھی ڈیموکریٹ کے ساتھ ہیں۔

ماہرین کے مطابق کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی سنیٹر کملا ہیرس کا انتخاب کر کے جو بائیڈن نے سیاہ فام ووٹرز کی اہمیت کا اعتراف کیا ہے جو ان کے نزدیک صدر ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے اہم ہو سکتے ہیں۔

امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن نے سنیٹر کملا ہیرس کو نائب صدر کا امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ امریکی تاریخ میں پہلی بار کسی بھارتی نژاد امریکی شہری، سیاہ فام امریکی اور جنوبی ایشیائی خاتون کو امریکہ کے نائب صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

جوبائیڈن کی جیت تقریباً یقینی، کملا ہیرس کے مامو کا تاثر

کملا ہیرس نے نائب صدارتی امیدوار کا ٹکٹ حاصل کرنے سے قبل اپنے کیریئر میں کئی سنگ میل طئے کئے ہیں جبکہ یہ ان کے لیے سب سے بڑا موقع ہے۔ کملا ہیرس کے ماموں ڈاکٹر جی بالاچندرن کے مطابق امریکی انتخابات میں جو بائینڈن کی جیت تقریباً طئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ 90 فیصد توقع ہے کہ بائیڈن آئندہ امریکی صدر ہوں گے۔

سابق صحافی، ماہر تعلیم اور اسکالر ڈاکٹر بالا چندرن نے جنوبی دہلی میں واقع اپنے مکان پر ای ٹی وی بھارت کی سینئر صحافی سمیتا شرما سے خصوصی گفتگو کی۔

سنہ 2016 کے انتخابی سروے جسے غلط قرار دیا گیا تھا سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر استدلال پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر بالا چندرن نے کہا کہ 2016 کے سروے میں کئی طرح کی خامیاں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے اپنے دور اقتدار کے دوران کوئی خاص کام انجام نہیں دیا ہے اور ان کی سب سے بڑی حالیہ ناکامی کووڈ-19 سے نمٹنا تھا۔

ڈاکٹر موصوف نے کہا کہ خاندان کو کملا ہیرس کی کامیابیوں پر فخر ہے جبکہ ان کے دیگر قریبی رشتہ دار مختلف ممالک میں قیام پذیر ہیں۔ خاندان نے ابھی تک متوقع امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی جیت کا جشن منانے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔ تاہم ان کے ایک چچا کے مطابق چینئی کے ایک گاؤں میں مقامی لوگ کملا ہیرس کی فتح کےلیے دعائیں کر رہے ہیں۔

کملا ہیرس کی عوامی مقبولیت پر ڈاکٹر بالا چندرن نے کہا کہ انہیں عوامی مقبولیت حاصل ہے جبکہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران ہیرس دنیا کی سب سے بڑی ریاست کی اٹارنی جنرل کے طور پر اپنی قابلیت کا لوہا منوا چکی ہیں۔ انہوں نے شہری حقق اور افریقی امریکن تحریک کے لیے بھی کافی کام کیا ہے۔ وہ افریقی امریکن کمیونٹی میں کافی مقبول ہیں۔

ڈاکٹر بالا چندرن کی صاحبزادی شارڈا بالا چندرن اوریہویلا جو واشنٹگن کی میری لینڈ یونیورسٹی میں انگریزی کی پروفیسر ہیں، اس وقت انتخابی مہم کے آخری لمحات میں اپنی کزن اور نائب صدارتی امیدوار کملا ہیرس کے ساتھ ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا این آر آئیز میں کچھ تبدیلی دیکھی جا رہی ہے جبکہ یہ ڈیموکریٹس کے روایتی حامی سمجھے جاتے ہیں، ڈاکٹر چندرن نے کہا کہ ’ان میں سے کچھ یہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ اور مودی دوست ہیں، ہوسکتا ہے کہ وہ ٹرمپ کے حامی بن گئے ہوں، لیکن زیادہ تر جن کا تعلق جنوبی ایشیا اور بھارت سے ہے، میں دو تہائی ابھی بھی ڈیموکریٹ کے ساتھ ہیں۔

ماہرین کے مطابق کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی سنیٹر کملا ہیرس کا انتخاب کر کے جو بائیڈن نے سیاہ فام ووٹرز کی اہمیت کا اعتراف کیا ہے جو ان کے نزدیک صدر ٹرمپ کو شکست دینے کے لیے اہم ہو سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.