بنارس ہندو یونیورسٹی میں سنسکرت زبان کے لیے ایک مسلمان پروفیسر کو منتخب کرنا انتظامیہ کےلیے درد سر بنا ہوا ہے.
اردو ہو یا سنسکرت، سیاست دانوں نے اپنے مفاد کے لیے کسی کو نہیں بخشا اسی صورت حال پر اقبال اشہر نے ایک شعر کہا ہے۔
'کیوں مجھ کو بناتے ہو تعصب کا نشانہ : میں نے تو کبھی خود کو مسلماں نہیں مانا'
بنارس ہندو یونیورسٹی میں ایک مسلم پروفیسر کے خلاف احتجاج جاری ہے. اس پروفیسر کا جرم صرف اتنا ہے کہ انہوں نے مسلمان ہونے کے باوجود سنسکرت کی پڑھائی کی اور انہیں بنارس ہندو یونیورسٹی میں سنسکرت پڑھانے کےلیے مقرر کیا گیا۔
اس سلسلہ میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ابن کنول سے بات کی تو انہوں نے کہا زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا جبکہ دہلی یونیورسٹی میں متعدد ایسے پروفیسرس ہیں جو غیرمسلم ہیں لیکن اردو کا درس دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی میں بھی غیرمسلم لکچررس خدمات انجام دے رہے ہیں۔