کورونا کے اس دور میں جہاں ہر طرف ہاہا کار مچا ہوا ہے۔ وہیں دوسری جانب پرانی دہلی کے کچھ نوجوان روزے کی حالت میں ضرورت مندوں تک آکسیجن پہنچانے کا کام کر رہے ہیں۔ گذشتہ برس جب کورونا وائرس نے اپنا ستم ڈھانا شروع کیا تھا تب بی ہیومن نامی غیر سرکاری تنظیم نے پرانی دہلی کی تنگ گلیوں میں رہنے والے مریضوں تک سانسیں پہچانے کا کام شروع کی تھی لیکن انہیں معلوم نہیں تھا کہ رواں برس وہ آکسیجن سلینڈر کووڈ مریضوں کی جان بچائیں گے۔
دہلی میں جب کورونا سے حالات بے قابو ہوئے تب بی ہیومن کے ذمہ داران نے آکسیجن سلینڈر کی تعداد میں مزید اضافہ کر دیا جس کے بعد مریضوں کی جانب سے انہیں فون کالز آنے شروع ہوگئے اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کا نمبر دہلی اور پڑوسی ریاستوں میں وائرل ہونے لگا۔
بی ہیومن کے مطابق اب تک 400 مریض ان سے آکسیجن سلینڈر کی مدد لے چکے ہیں، جبکہ 200 سے زائد افراد آکسیجن سلینڈر بی ہیومن سے بغیر کسی عجرت کے بھروا کر لے جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:
فضائیہ آکسیجن کنٹینر، ادویات اور دیگر سامان پہنچا رہا ہے
یہ نوجوان دہلی اور دیگر ریاستوں سے آکسیجن سلینڈر خرید کر بغیر تمام مذاہب کے ماننے والے ضرورتمندوں کو مفت آکسیجن فراہم کرتے ہیں۔ اس دوران ان کے پاس مدد کے لیے روزانہ 500 سے زائد فون کالز آ رہے ہیں۔