چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی زیرصدارت 5 رکنی بنچ جس میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندراچور، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس عبدالنظیر شامل ہیں آج 10.30 بجے بابری مسجد ملکیت مقدمہ کا فیصلہ سنائیں گے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے پیش نظر ریاست اترپردیش، خاصکر ایودھیا میں سیکوریٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ریاست میں 4 ہزار نیم فوجی جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ ایودھیا میں ایک اور لکھنوں میں ایک ہیلی کاپٹر کی مدد سے سیکوریٹی پر خاص نظر رکھی جائے گی۔
ریلوے پولیس کی جانب سے 7 صفحات پر مشتمل ایک اڈوائزری جاری کی گئی ہے جس میں ملک کے تمام زونس پر حفاظتی انتظامات کی ہدایت دی گئی ہے۔ ریلوے پروٹیکشن فورس نے اپنے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی ہے اور انہیں سیکوریٹی میں مصروف رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اترپردیش حکومت کی جانب سے 9 تا 11 نومبر تک تمام نجی و سرکاری اسکولس کو تعطیلات دے دی گئی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ایودھیا معاملہ میں فیصلہ کے پیش نظر ایک ٹوئٹ کرکے ملک میں امن کی فضا کو برقرار رکھنے کی عوام سے اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کسی کی ہار یا جیت نہیں ہے بلکہ سب کو فیصلہ کا احترام کرنا چاہئے۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ نے بھی اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اجلاس طلب کرکے سیکوریٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے سوشیل میڈیا پر سخت نظر رکھنے کی حکام کو ہدیت دی۔
اترپردیش کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں سیکوریٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ ڈی جی پی نے مزید کہا کہ سوشیل میڈیا پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے اور ضرورت کے مطابق انٹرنیٹ خدمات کو معطل بھی کیا جاسکتا ہے۔
مدھیہ پردیش، کرناٹک، دہلی اور جموں و کشمیر میں تمام تعلیمی اداروں کو 9 نومبر کے روز ایک دن کی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے کل کہا تھا کہ بابری مسجد ملکیت مقدمہ کا فیصلہ سنچر 10.30 بجے سنایا جائے گا۔
قبل ازیں چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے اترپردیش کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو طلب کرتے ہوئے سیکوریٹی انتظامات کا جائزہ لیا تھا۔
اترپردیش کے اعلیٰ حکام کے ساتھ جائزہ لینے کے فوری بعد رنجن گوگوئی نے اعلان کیا کہ کل 10.30 بجے ایودھیا مقدمہ کا فیصلہ سنایا جائے گا۔