اورنگ آباد: ریاست مہاراشٹر کے اورنگ اباد میں مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلمان امتیاز جلیل نے شہر کے تپڑیہ ناٹیہ گرہ میں یکساں سیول کوڈ پر ایک پروگرم کا اہتمام کیا جس میں کئی مذاہب اور اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نے حصہ لیا اور سب نے ایک طرح سے یکساں سیول کوڈ کی مخالفت کی۔
اس دوران اسد الدین اویسی نے اپنی تقریر شروعات میں آر ایس ایس پر نشانہ بنایا اور کہا کہ پچھلے 40-50 سالوں سے سنگھ پریوار کا ایجنڈا ہے کہ ہندوستان میں یکساں سیول کوڈ کا نفاذ کیا جائے۔ پہلے یہ لوگ سنگھ کی شکل میں ہوا کرتے تھے اور آج بی جے پی کی شکل میں ہیں جو چاہتے ہیں کہ یکساں سیول کوڈ کا ملک میں نفاذ ہو جائے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ پر بات کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ مختلف مسلم گروپوں کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ اسی وجہ سے حکومت کے لوگوں کو بہت پریشانی ہوتی ہے کہ سب مسلم ایک پلیٹ فارم پر کیسے جمع ہیں اور یہ لوگ سوچتے ہیں کہ کیسے ان مُسلم کو کیسے توڑے۔
اسد الدین اویسی نے مجلسِ کو بی جے پی کی بی ٹیم كہنے والوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کانگریس اور خود کو سیکولر کہنے والی پارٹیاں یکساں سیول کوڈ لانے پر خاموش کیوں بیٹھی ہیں؟ مہاراشٹر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ دیویندر فڑنویس، ایکناتھ شندے اور اجیت پوار مہاراشٹر کے قبائلیوں سے یکساں سیول کوڈ کے بارے میں بات کریں اور پھر دیکھیں کہ وہاں ان لیڈران کے ساتھ کیا ہوتا ہے اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہر مذہب کے اپنے قوانین ہوتے ہیں اور یہ بات بہت سے دانشورون نے بھی کہی ہے اور ساتھ ہی اویسی نے کہا ہے کہ حکومت عوام پر مذہب کی پابندیوں کو نہیں ڈال سکتی کیونکہ ہندوستانی آئین میں کسی بھی قسم کی پابندی نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Uniform Civil Code یو سی سی کے ذریعہ مسلمانوں سے غیر مسلمین کو زیادہ نقصان ہوگا، اویسی
وزیر اعظم نریندر مودی پر تبصرہ کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ایک گھر میں دو قانون کیسے رہ سکتے ہیں۔ اس پر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم بہت پڑھے لکھے ہیں اور باقی لوگ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ ہندوستان کے وزیر اعظم کو یہ معلوم نہیں ہے کہ اس ملک کے شمال مشرق میں ایک ایسی ریاست ہے جہاں کریمنل پروسیجر ایکٹ لاگو نہیں ہوا ہے اور سی آر پی سی اب بھی لاگو نہیں ہے۔ اسی طرح ایک مثال دیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماچل میں اورنگ آباد کا رہنے والا شخص کھیتی باڑی کے لیے زمین نہیں خرید سکتا۔