شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے بعد شمال مشرقی دہلی کے سیلم پور علاقے میں پر تشدد مظاہرے کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دارالحکومت کے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
شمال مشرقی دہلی کے سیلم پور علاقے میں آج سی اے اے کی مخالفت میں مظاہرین نے دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی دو بسوں میں توڑ پھوڑ کی۔
ریپڈ ایکشن فورس کی ایک بس کو بھی نقصان پہنچایا ۔ اس کے علاوہ کئی موٹر سائیکلوں میں بھی توڑ پھوڑ کئے جانے کی اطلاعات ہیں ۔
کیجریوال نے ٹوئٹر کے ذریعے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ”میری تمام دہلی کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ امن وامان بنائے رکھیں، ایک مہذب معاشرے میں کسی بھی طرح کے تشدد کو برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے، تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، اپنی بات سکون سے کہنی ہے‘‘۔
شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کر رہے ایک ہزار سے زائد مظاہرین سیلم پور میں پولیس ڈپٹی کمشنر دفتر کے باہر جمع ہوئے ۔
مظاہرین کے تشدد پر آمادہ ہو جانے سے پولیس کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے، مظاہرین ’ہندو مسلم زندہ آباد اور جامعہ تم جدوجہد کرو، ہم تمارے ساتھ ہیں ‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور عوامی املاک کو بھی نقصان پہنچایا ۔ پر تشدد مظاہرے کو مد نظر رکھتے ہوئے دہلی میٹرو ریل سروس کے سات داخلی اور خارجی گیٹ بند کرنے پڑے ۔ بعد ازاں اگرچہ سیلم پور میٹرو اسٹیشن کے دروازے کھول دیے گئے ۔