مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جیسا کہ سب کے علم میں ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت 31 مئی تک بڑھادی گئی ہے اورعبادت گاہوں میں اجتماعیت پر پابندیوں میں کوئی رعایت نہیں دی گئی ہے اور ہزار کوششوں کے باوجود کورونا وائرس کا مرض ہمارے ملک میں بڑھتا ہی جارہا ہے۔ اسی تناظر میں تمام مسلمانان ہند سے اپیل ہے کہ اس سال عیدالفطر سادگی سے منائیں اور نمازعید الفطر وزارت صحت کی گائیڈ لائن کے مطابق ادا کریں ورنہ اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ متعصب میڈیا اور فرقہ پرست عناصر جو ان مشکل حالات میں بھی نفرت انگیز ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اگر گائیڈلائن کی پابندی نہیں کی گئی تو اس کو لے کر مسلمانوں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کا ایک سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے بالخصوص رمضان المبارک کے مہینہ میں فرض نمازوں اور جمعہ وتراویح کی ادائیگی میں ہیلتھ منسٹری کی ہدایات پر جس طرح عمل کیا ہے وہ بے مثال ہے اب چونکہ رمضان المبارک اپنی انتہا کو پہنچ رہا ہے اس لیے عیدالفطرکی نماز کو قائم کرنے کا مسئلہ بھی عوام کے لیے پریشان کن ہے واضح رہے کہ نماز عید الفطر کے سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے فتویٰ منظرعام پر آچکاہے اس کا حاصل یہ ہے کہ عید کی نماز بھی جمعہ کی طرح اداکی جاسکتی ہے کیونکہ عید کی نماز کے لیے بھی وہیں شرائط ہے جو جمعہ کے لیے ہے اس لیے اس کی پوری کوشش کی جائے کہ شرعی شرائط اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کوملحوظ رکھتے ہوئے عید کی نمازاداکی جائے، اگر کسی جگہ اس کے امکانات نہیں ہے تو ان کے لئے بہتر ہے کہ چاررکعت چاشت کی نفل نماز پڑھ لیں، عید کے دن اعزواقارب سے ملنے میں طبی وسرکاری ہدایات کو ملحوظ رکھیں، عید سادگی سے منائیں اور غربا و مستحقین کا خاص خیال رکھیں دعا ہے کہ اللہ تعالی رمضان کو قبول فرمائے اورآنے والے سال کو امن وامان وخیر وبرکت کاسال بنائے۔