قصورواروں کے وکیل نے یکم فروری کو پھانسی پر روک لگانے سے متعلق عرضی میں کہا کہ ابھی ان کے قانون کی رو سے دستیاب دفعات ختم نہیں ہوئی ہیں اور دہلی جیل ضابطوں کے مطابق ایک ہی جرم کرنے والے چاروں قصورواروں میں سے ایک کو بھی اس وقت تک پھانسی پر نہیں لٹکایا جا سکتا ہے تب تک رحم کی درخواست اور دیگر قانون کی رو سے دستیاب دفعات ختم نہیں ہو جاتی ہیں۔
اس پر استغاثہ نے کہا کہ یہ 'مکمل طور انصاف کی کارروائی کا مذاق ہے' اور 18 دسمبر کو اس سلسلے میں ایک نوٹس جاری کیا گیا تھا اور اس کے 40 دن بعد مجرم رحم کی درخواست دائر کر رہے ہیں۔
جسٹس جین نے اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے یکم فروری کو مقرر ان چاروں کی پھانسی کی 'اسٹیٹس رپورٹ' دئے جانے کی تہاڑ جیل انتظامیہ کو ہدایت دی ہے۔
انہوں نے تہاڑ جیل سپرنٹنڈنٹ کو جمعہ 10 بجے تک اس معاملے میں جواب داخل کرنے کے لیے کہا ہے۔