مولانا آزاد میڈیکل کالج اس کے ہسپتال سے منسلک ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر کیشیو سنگھ نے آج لوک نائک ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے معاشرے کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ سماجی، جذباتی، مالی اور تعلیمی سطح پر سب متاثر ہوئے ہیں۔ حکومت نے معمول کے حالات کی بحالی کے لیے منظم انداز میں منظم اقدامات کیے جو قابل تحسین ہیں۔
ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ لوک نائک ابھی بھی کووڈ ہسپتال کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ یہ وبا شروع ہونے سے پہلے ہسپتال میں روزانہ نو ہزار مریضوں کی او پی ڈی میں علاج کے ساتھ روزانہ تقریبا دو سو سرجری کی جاتی تھیں۔ کسی بھی سرکاری ہسپتال کے لیے یہ بہت بڑی تعداد ہے۔
مزید پڑھیں: شاہین باغ میں لنگر لگانے والے باگیچا سنگھ کو بدنام کرنے کی سازش
صرف کورونا مریضوں کے لیے ہسپتال کی خدمات تک محدود رکھنے سے عام لوگوں کو صحت کی سہولیات سے محروم ہونا پڑ رہا ہے۔
ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ ساتھ ہی یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ مولانا آزاد میڈیکل کالج سے وابستگی کی وجہ سے لوک نائک ایک بڑا تعلیمی ہسپتال ہے اور یہاں ہر برس ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کے ہزاروں طلبا تربیت حاصل کرتے ہیں۔ اس ہسپتال کو کورونا مریضوں کے علاج تک محدود رکھنے سے ان طلبا کی تعلیم و تربیت میں رکاوٹ ہے۔