انوراگ ٹھاکر نے راہل گاندھی کی تقریر کے بعد کہاکہ ’جنہوں نے کسانوں کے مسئلے پر بحث کرنے کے بجائے پارلیمنٹ کا ایک ہفتہ برباد کر دیا۔ صدر کی تقریر پر شکریہ کی تحریک پر کسانوں پر بحث میں حصہ نہیں لیا اور آج بجٹ پڑھ کر نہیں آئے اور ملک کو دھوکہ دے رہے تھےِ‘ اس کی قلعی کھل گئی ہے‘۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ زرعی اصلاحاتی قوانین کالے نہیں ہیں بلکہ کانگریس کے ارادے کالے ہیں۔ انہوں نے اپنی سی تکبنبدی بھی کی ،’ساز دل کے ترانے بہت ہیں‘کالے زرعی قوانین نہیں ہیں‘ کالے آپ کے ارادے اور جھوٹ کے فسانے بہت ہیں‘۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کے پاس دلائل ختم ہو گئے ہیں اور تو تڑاک کی زبان پر اتر آئی ہے۔ پارلیمنٹ کا وقار پہلے اتنا نہیں مجروح ہوا جتنا کہ اب ہو رہا ہے۔