خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) دسنہ 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق درج کیے گئے سات مقدمات کی دوبارہ جانچ کرے گی جن میں ایک معاملہ مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ کا بھی ہے اور انہیں اس کیس میں حاضر ہونا بھی پڑسکتا ہے۔
وزارت داخلہ کی طرف سے 19 اگست کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایس آئی ٹی ان سات مقدمات کی دوبارہ جانچ کرے گی، سنہ 1984 میں پارلیمنٹ اسٹریٹ، کناٹ پلیس، پٹیل نگر، وسنت وہار، سنلائٹ کالونی، كلين پوری اور شاہدرہ پولیس تھانوں میں سکھ مخالف فسادات سے متعلق معاملے درج کیے گئے تھے۔
اس دوران پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن میں جو مقدمہ درج کیا گیا تھا اس میں کہا گیا تھا کہ کمل ناتھ نے سکھ مخالف فسادات کے دوران رقاب گنج گردوارے میں توڑ پھوڑ کرنے اور ہنگامہ کرنے والے فسادیوں کو مبینہ طور پر پناہ دی تھی، یہ ایس آئی ٹی جسٹس جی پی ماتھر کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر 12 فروری 2015 کو قائم کی گئی تھی۔
ایس آئی ٹی میں دو سینیئر آئی پی ایس افسران کے علاوہ ایک عدالتی افسر بھی شامل ہوگا۔