کرائم برانچ کی اینٹی ہیومن ٹرافکنگ یو نٹ نے گذشتہ چار سالوں سے ایک چلڈرن ہوم سے فرار چل رہے بچے کو اڑیسہ سے بر آمد کیا ہے ۔
کرائم برانچ کی ڈی سی پی مونیکا بھاردواج کا کہنا ہے کہ بچہ جب شیلٹر ہوم سے فرار ہواتھا تو اس کی عمر 15 سال کے قریب تھی۔
وہ گذشتہ 4 سالو ں سے اڑیسہ کے مختلف علاقوں میں چھپ کر رہ رہا تھا۔اور اس کا منصوبہ ماونوازوں کی ٹیم میں شامل ہو نے کا تھا ۔حالانکہ اس سے قبل ہی اینٹی ہیو من ٹرافکنگ یونٹ نے اسے اڑیسہ سے بر آمد کر لیا ہے ۔
کرائم برانچ کی ڈی سی پی نے کہا کہ اینٹی ہیومن ٹرا فکنگ یونٹ لاپتہ بچوں کو لے کر مسلسل کام کر ہی ہے۔
ٹیم کو اطلاع ملی کہ کناٹ پلیسں میں واقع بال سہیوگ چلڈرن ہوم سے ایک بچہ 20 اپریل 2017 سے غائب ہے ۔جس کی ایف ائی آر بارہ کھنبہ روڈ تھانہ میں درج کی گئی تھی۔
یہ بچہ ایک این جی او کو نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پاس ملاتھا۔ جسے چلڈرن ہوم میں رکھا گیا تھا۔ اور اس کی کاونسلنگ کی جارہی تھی ۔تاہم 19 اپریل 2017 کی رات بجلی کے کھمبے کے سہارے شیلٹر ہوم سے فرار ہوگیا۔ جس کی تلاش مقامی پولیس لمبے عرصہ سے کر رہی تھی۔
ڈی سی پی نے مزید بتایا کہ اطلاع موصول ہونے کے بعد اینٹی ہیومن ٹرافکنگ یونٹ کی ایک ٹیم اڑیسہ کے کندھمال ضلع کے فرنگیا تھانہ پہنچی۔اور 2 جولائی کی رات ماونوازوں سے متاثر علاقہ کالی کٹھی میں مقامی پولیس کی مدد سے چھاپہ مارا ۔تاہم لڑکے کو بر آمد نہیں کیا جا سکا۔ اس کے بعداینٹی ہیومن ٹرافکنگ یونٹ کی ٹیم نے بھونیشور کے پاس سے لڑکے کو بر آمد کیا ۔
مزید پڑھیں :گیا: مغوی بچہ بھاگلپور سے برآمد، اغوا کار بچے کے والد کا دوست
وہ اپنے ہم عمر کے چند لڑکوں کے ساتھ ایک ہوٹل میں چھپا ہوا تھا ۔اور پولیس کی اطلاع ملتے ہی وہ ہوٹل سے فرار ہو گیا ، تاہم تین سے چار گھنٹے کی گھیرا بندی کے بعد پولیس نے اسے ایک نرسری سے بر آمد کیا ۔
ڈی سی پی مونیکا بھردواج نے بتایا کہ پوچھ گچھ کے دوران لڑکے نے بتایا کہ وہ ماونوازوں سے متاثر تھا۔اور ماونوازوں کی ٹیم میں شامل ہونے کی منصوبہ سازی کر ہا تھا