ممبئی: سماجی کارکن انا ہزارے نے منگل کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایک سخت خط لکھا جو کبھی ان کے ساتھی تھے اور اب انہیں خبردار کیا ہے کہ وہ شہر کی ایکسائز پالیسی تنازعہ پر 'اقتدار کے نشے میں' نہ رہیں۔
ہزارے نے اپنے خط میں کہا کہ شراب کی طرح طاقت بھی نشہ کرتی ہے اور کرپشن کرتی ہے۔ انہوں نے کیجریوال کو لکھے اپنے پہلے خط میں نہوں نے بدعنوانی کے الزامات کے بعد جولائی میں واپس لی گئی شراب لائسنس پالیسی پر تلخ تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پہلی بار آپ کو اس لیے خط لکھ رہا ہوں کیونکہ حال ہی میں آپ کی حکومت کی شراب پالیسی کے بارے میں پڑھی جانے والی خبروں سے مجھے بہت دکھ ہوا۔ آپ نے شراب کی پالیسی پر سوراج نامی کتاب میں بہت سی مثالی باتیں لکھی تھیں، تب آپ سے بڑی امیدیں تھیں۔ لیکن وزیر اعلیٰ بننے کے بعد آپ مثالی نظریہ کو بھول گئے ہیں۔
85 سالہ ہزارے نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہر کوئی 'طاقت کے لیے پیسے اور پیسے کے لیے طاقت کے چکر میں پھنسا ہوا ہے۔' انہوں نے مزید کہاکہ عآپ کے منیش سسودیا اور دیگر لوگوں کے ذریعہ بنائی گئی یہ عام آدم پارٹی کے لیے مناسب نہیں ہے جو ایک تحریک سے ابھرئی ہے۔ کیجریوال، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا بدعنوانی کی ایف آئی آر میں نامزد 15 ملزمان میں شامل ہیں۔
انا نے کہا کہ آپ کی حکومت نے دہلی میں شراب کی نئی پالیسی کیوں بنائی؟ ایسا لگتا ہے کہ اس سے شراب کی فروخت کے ساتھ ساتھ شراب نوشی میں بھی تیزی آئے گی۔ ہر گلی میں شراب کی دکانیں کھولی جا سکتی ہیں۔ اس سے کرپشن میں اضافہ ہوسکتا ہے اور یہ عوام کے مفاد میں نہیں ہے۔ ہزارے کا خط اے اے پی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان جاری سیاسی کشمکش کے درمیان آیا ہے۔
یو این آئی