نئی دہلی: آندھرا پردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور ریاست کے مختلف زیر التواء پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلی ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے بھی ملاقات کی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلی نے وزیر اعظم کے ساتھ تقریباً ایک گھنٹہ طویل میٹنگ کے دوران ریاست کی تقسیم، پولاورم آبپاشی پراجکٹ، وائی ایس آر کڈپاہ ضلع میں اسٹیل پلانٹ کا قیام، نئے میڈیکل کالجوں کے لیے مالی امداد کے علاوہ دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔
-
Chief Minister of Andhra Pradesh, YS Jagan Mohan Reddy met PM Narendra Modi in Delhi today. pic.twitter.com/11TyPRXGlX
— ANI (@ANI) July 5, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Chief Minister of Andhra Pradesh, YS Jagan Mohan Reddy met PM Narendra Modi in Delhi today. pic.twitter.com/11TyPRXGlX
— ANI (@ANI) July 5, 2023Chief Minister of Andhra Pradesh, YS Jagan Mohan Reddy met PM Narendra Modi in Delhi today. pic.twitter.com/11TyPRXGlX
— ANI (@ANI) July 5, 2023
وزیر اعظم کے دفتر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات کی تصویر بھی پوسٹ کی ہے۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مودی کو طویل عرصے سے زیر التوا پولاورم آبپاشی پراجکٹ کی تعمیری لاگت کو 55,548.87 کروڑ روپے تک بڑھانے کے بارے میں بھی بتایا۔ ریڈی نے کہا کہ کام کو تیز کرنے کے لیے ریاستی حکومت کو پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کو مکمل کرنے کے لیے 17,144 کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Telangana Politics وزیراعظم مودی کا 8 جولائی کو تلنگانہ دورہ
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلی نے یہ بھی درخواست کی کہ مرکز آندھرا پردیش حکومت کے ذریعہ پراجکٹ کی تعمیر کے حصہ کے طور پر خرچ کئے گئے 1,310.15 کروڑ روپئے کی رقم واپس کرے۔ وزیر اعلیٰ نے پی ایم مودی کی توجہ اس حقیقت کی طرف مبذول کرائی کہ پولاورم پروجیکٹ کے لیے 55,549 کروڑ روپے کی رقم طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔ مجموعی طور پر ریڈی نے پہلے مرحلے کے تحت تعمیر کے لیے 17,144 کروڑ روپے کی درخواست کی۔ آندھرا پردیش ری آرگنائزیشن ایکٹ 2014 کے مطابق پولاورم آبپاشی پروجیکٹ کو قومی پروجیکٹ قرار دیا گیا ہے۔ ایکٹ کے مطابق مرکزی حکومت اس منصوبے کو انجام دے گی اور ماحولیات، جنگلات اور بحالی و آباد کاری کے اصولوں سمیت تمام مطلوبہ منظوری حاصل کرے گی۔