دہلی: زورخانہ ایران میں کھیلے جانے والا قدیمی کھیل ہے جسے یونیسکو نے ہیریٹیج کھیل کے زمرے میں رکھا ہے اس کھیل کی شروعات دور قدیم میں ہوئی تھی تاہم 1501 میں قائم ہوئی سفوی سلطنت میں اس کھیل کو عروج ملا اس کے بعد سے آج تک زورخانہ تمام نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے تقریبا 80 ممالک میں اپنی جڑے مضبوط کرنے میں کامیاب ہو چکا ہے اور اب بھارت میں بھی اس کھیل کا باضابطہ آغاز کیا جا چکا ہے۔
بھارت کے قدیم ترین کھیلوں میں سے ایک کھیل پہلوانی ہے جسے کشتی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے حالانکہ ایرانی کھلاڑیوں کے مطابق بھارت میں کھیلے جانے والا کھیل پہلوانی یا کشتی دراصل زور خانہ کی بگڑی ہوئی شکل ہے اس میں جسمانی ورزش کے ساتھ ساتھ شاعری، نغمہ، ساز اور رقص کے لیے بھی جگہ ہوتی ہے۔ زورخانہ کھیل کا آغاز فارسی کے مشہور شعراء کے کلام سے کیا جاتا ہے اس میں دو مرشد ہوتے ہیں جو کلام کے ذریعے پہلوانوں کے اندر جوش ولولہ پیدا کرتے ہیں اس دوران ڈفلی پر تھاپ کے ذریعے ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کھلاڑی کھیل کے دوران اخروٹ کی لکڑی سے تیار کردہ میل سے اپنے کرتب دکھاتے ہیں کھیل کے اختتام پر تمام کھلاڑی دعائیہ کلمات کہتے ہوئے ہیں۔
اس قدیمی کھیل کو اب بھارت میں فروغ دینے کے لیے ایران کلچر ہاؤس کے زیر اہتمام انٹرنیشنل فیڈریشن آف فورس سپورٹس ایران کے تعاون سے زور خانہ ایسوسی ایشن اف انڈیا کے نام سے ایک تنظیم تشکیل دی گئی ہے جس کے ذریعے آئندہ برسوں میں بھارت بھی بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لے سکیں گے۔ زورخانی ایران کی تہذیب و ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے جسے ہندوستان میں کشتی اور پہلوانی کہتے ہیں تاہم یہ کھیل دنیا کے مختلف خطوں میں کئی شکلوں میں اج بھی کھیلا جاتا ہے۔ اس کھیل کا مقصد ہندوستان میں ایرانی کشتی اور ورزش کو فروغ دینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کرنے والے طالب علم نے کی خودکشی، پولیس تفتیش میں مصروف
اس کھیل کے لیے لوگوں میں کافی دلچسپی دیکھنے کو مل رہی ہے اور یہ کشتی سے کافی حد تک مشابہت رکھتا ہے اس کھیل کے لیے ہم نے ابھی فی الحال دہلی ہریانہ اور پنجاب کے نوجوانوں کا انتخاب کیا ہے جبکہ آیندہ برسوں میں اس کھیل کو پورے ہندوستان سے پہنچانے کے لیے زور خانہ کے لیے نوجوانوں کا انتخاب کریں گے۔