ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز کا قیام ممبئی کے ایک میدان میں تقریبا 14 برس قبل چند نوجوانوں نے کیا تھا، یہ پہلی ایسی تنظیم مانی جاتی ہے جس میں تمام ممبر پروفیشنلز ہیں، چودہ سال کے اس سفر کے دوران ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز میں 14 ہزار سے زائد افراد بطور والنٹئیر اس تنظیم کا حصہ بنےہیں۔
AMP is organizing a free Mega Job
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز کے این جی او کنیکٹ پروگرام کے قومی صدر فاروق صدیقی سے بات کی، جس میں انہوں نے اے ایم پی کے اس سفر سے متعلق کہا کہ ان کا مقصد لوگوں کو تعلیم اور روزگار دیکر انہیں با اختیار بنانا ہے۔
قاروق صدیقی نے بتایا کہ اے ایم پی تین ای پر کام کرتا ہے ایجوکیشن، ایمپلائمنٹ، اور ایمپاورمنٹ ان کا کہنا ہے کہ اگر اس پر اچھے سے کام کرلیا گیا تو مسلمانوں کی 90 فیصد پریشانیوں کا حل نکالا جا سکتا ہے۔
اے ایم پی نے گذشتہ 2 برس قبل انڈیا زکوت کا آغاز کیا تھا، جو پہلا ایسا کراوڈ فنڈنگ پلیٹ فارم ہے جہاں زکات کے پیسے سے ضرورت مند لوگوں کی مدد کی جاتی ہے، ان دو سالوں میں تقریبا 11 کروڑ روپے جمع کر کے انہیں ضرورت مند لوگوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
فاروق صدیقی کے مطابق 4 ہزار سے زائد این جی اوز ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز سے منسلک ہیں، جن کے ذریعہ 550 اضلاع تک اے ایم پی اپنے کاموں کو پہنچانے میں کامیاب ہو سکی ہے۔ چاہے وہ جاب فئیر یا جاب ڈرائیو ہو یا پھر تعلیم سے متعلق ہو ہم ملک و بیرون ملک میں این جی اوز کے ذریعہ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
مزیدپڑھیں:دہلی : زکوۃ کے نظام میں مؤثر تبدیلی وقت کی اہم ضرورت
وہیں اگر جاب فیئر یا جاب ڈرائیو کی بات کی جائے تو اب تک 200 سے زیادہ شہروں میں ایسوسیشن آف مسلم پروفیشنلز کی جانب سے جاب فیئر کا انعقاد کیا چکا ہے، جس میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان ملازمت حاصل کرتے ہیں، خود جامعہ ہمدرد یونیورسٹی میں ہی 3 بار جاب فیئر کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں 5 ہزار سے زائد نوجوان نوکری حاصل کرنے میں ہوئے ہیں۔