مرکز کی عمارت کو پوری طرح خالی کرادیا گیا ہے اور 2361 لوگوں کو حفاظتی گھیرے میں باہر نکالا گیا، جس میں 617 افراد کو کورونا کے ابتدائی علامات ظاہر ہونے کی وجہ سے اسپتال بھیجا گیا جبکہ 1744 لوگوں کو قرنطینہ میں بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کل دیر رات تقریباً دو بجے قومی سلامتی امور کے مشیر اجیت ڈوبھال بھی مرکز پہنچے، رپورٹس کے مطابق جماعت کے امیر مولانا سعد اور ان کے ساتھی عمارت خالی کرنے کو تیار نہیں تھے جس کے بعد اجیت ڈوبھال نے سب کو سمجھایا، جس کے بعد عمارت خالی کی گئی۔
قومی سلامتی امور کے مشیر کے دورہ کے پس پردہ یہ وجوہات بھی بتائی جارہی ہیں کہ چونکہ بڑی تعداد میں یہاں غیر ملکی افراد سیاح ویزہ پر جماعت میں آتے ہیں، جو ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور وہ غیر ملکی جماعت ابھی بھی ہندوستان میں ہیں جن کا تعاقب کیا جانا ضروری ہے، اور انہیں مقاصد کے لیے ڈوبھال وہاں پہنچے تھے۔
دوسری طرف تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور گرفتاری کے امکانات بھی واضح ہوگئے ہیں مگر دوسری طرف وزیر صحت ہرش وردھن کا کہنا ہے کہ وہ ابھی کسی سے الجھنا نہیں چاہتے، بلکہ سب کی مدد کرنا ان کی ترجیح ہے۔