وزیراعظم نریندر مودی کو آل انڈیا یونانی طبی کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں آیورویدک پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کو سرجری کی اجازت دینے کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے اس سے غریب اور کمزور طبقات کے لوگوں کو فائدہ ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
تنظیم نے حکومت کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے صحت کے میدان میں نئی تبدیلی آئے گی لیکن یونانی ڈاکٹرز کو فیصلہ میں شامل نہ کرنے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔
یونانی طبی کانگریس نے وزیراعظم کو لکھے ایک خط میں وزارت آیوش کے ذریعے آیورویدک طریقہ علاج کے مقابلے یونانی طریقہ علاج کو اہمیت دیے جانے کے معاملہ کو اٹھایا۔ تنظیم کے سکریٹری جنرل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خط میں نریندر مودی سے آیوروید کے ساتھ ساتھ یونانی طریقہ علاج کو بھی سرجری کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت آیوش کے ذریعے یونانی طریقہ علاج کے ساتھ متعصبانہ رویہ اپنایا جا رہا ہے وہ افسوسناک ہے۔
آل انڈیا یونانی طبی کانگریس نے آیوروید کی طرح یونانی ڈاکٹرز کو بھی سرجری کی اجازت دینے اور یونانی طریقہ علاج کا آزادانہ بورڈ بنانے کا مطالبہ کیا۔