نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ علاقے میں آج آل انڈیا امام کونسل All India Imam Council کی جانب سے گیانواپی مسجد سے متعلق ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں کونسل کے صدر مسجد مولانا محمد احمد بیگ ندوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شاہان شرقی کے دور میں تعمیر کی گئی گیان واپی مسجد کسی عمارت کو توڑ کر نہیں بنائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اورنگزیب عالمگیر پر وشوناتھ مندر توڑ کر مسجد بنانے کا الزام بے بنیاد ہے اور جھوٹا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد کی تعمیر 14 ویں صدی کی ہے جب کہ اورنگزیب کا دور 17 ویں صدی کا تھا۔ اس لیے جو الزام گیانواپی مسجد پر لگائے جا رہے ہیں، وہ بے بنیاد ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وضو خانہ کے فوارے کو شولنگ سمجھنا سراسر بیوقوفی ہے۔ اب تک جتنے بھی شولنگ ہم نے دیکھے ہیں وہ اتنے بڑے نہیں ہوتے اور نہ ہی اس میں کوئی سراغ ہوتا ہے۔ All India Imam Council On Gyanvapi Mosque
یہ بھی پڑھیں:
Gyanvapi Mosque Case: گیانواپی معاملہ میں مقامی عدالت کی سماعت پر روک، سپریم کورٹ میں جمعہ کو سنوائی
آل انڈیا ملی کونسل کے صدر نے کہا کہ گیان واپی مسجد کے معاملے میں تمام قانونی کارروائی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ضرورت پڑتی ہے تو سڑک پر اترنے کے ساتھ ساتھ عدالت کا رخ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گیانواپی مسجد سروے اور سیل کرنے کا عدالتی حکم غیر قانونی ہے۔ گیانواپی مسجد کے ناجائز سروے کے بعد وضو خانہ کے حصے کو سیل کرنے کا حکم جاری کرنا جمہوری ملک میں سرکاری اور عدالتی غنڈہ کی ایک اور بدترین مثال ہے، جو کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔ All India Imam Council On Gyanvapi Mosque