قومی دارالحکومت دہلی میں بابری مسجد تنازعہ پر فیصلہ آنے کے بعد اس کی نکتہ چینی کا دور اب بھی جاری ہے، جبکہ کچھ فریقین کا ماننا ہے کہ بابری مسجد کیس پر ریویو پٹیشن داخل کرنا چاہیے، جبکہ کچھ لوگ اب اس لڑائی کو ختم کردینا چاہتے ہیں۔
اسی ضمن میں دہلی میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں آل انڈیا ہیومن رائٹز آرگنائزیشن کے نائب صدر حاجی مقیم قریشی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب فی الحال ہمیں اس تنازع کو یہیں ختم کر دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 'اس لڑائی سے ہمیں کچھ بھی حاصل نہیں ہونے والا نہیں، ان کا کہنا تھا کہ ریویو پٹیشن داخل کرنے سے فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ ہندو مسلم اتحاد کے درمیان خلا ضرور پیدا ہو جائے گا'۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو مسلمانوں نے صبر و تحمل کے ساتھ قبول کیا ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس فیصلہ کے بعد ملک میں امن وامان قائم رہا، اور کہیں بھی کوئی کشیدگی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمیں لڑائی کو چھوڑ کر اپنی دوسری ضروریات کی جانب رخ کرنا چاہیے، اور تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنا چاہیے، ہمیں اپنی ساری قوت بابری مسجد سے ہٹا کر دیگر کاموں میں صرف کرنی چاہیے کیونکہ بابری مسجد کیس پر ہم کتنی بھی کوشش کرلیں لیکن ہمیں آخر میں کچھ بھی حاصل نہیں ہونا۔