اگسٹا ویسٹ لینڈ بدعنوانی کیس میں کرسچن مشیل سمیت دوسرے ملزم آج راؤج ایونیو عدالت میں پیش ہوں گے۔ گذشتہ سماعت کے دوران عدالت نے سی بی آئی کے ذریعہ دائر ضمنی چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔ خصوصی جج اروند کمار اس کیس کی سماعت کریں گے۔
گزشتہ 19 ستمبر کو سی بی آئی نے ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی تھی۔ سی بی آئی کی جانب سے ایڈوکیٹ ڈی پی سنگھ نے کہا تھا کہ 'ملزم کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔ چارج شیٹ میں کرسچن مشیل، راجیو سکسینا، اگسٹا ویسٹ لینڈ انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر جی ساپونارو اور فضا ئیہ کے سابق چیف ایس پی تیاگی کے رشتے دار سندیپ تیاگی سمیت 13 ملزمان شامل ہیں۔
اس چارج شیٹ میں سابق سی اے جی اور سابق سیکریٹری دفاع ششی کانت شرما کو ملزم نہیں بنایا گیا ہے کیوں کہ سی بی آئی کو تاحال ان کے خلاف قانونی کارروائی کی اجازت نہیں ملی ہے۔
گزشتہ 4 اپریل 2019 کو ای ڈی نے مشیل کے خلاف ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی نے چارج شیٹ میں مشیل کی کمپنی کے شراکت دار ڈیوڈ سیمس کو ملزم عائد کیا ہے۔ ای ڈی نے مشیل کی کمپنی گلوبل سروسز ایف ای زیڈ اور عالمی تاجروں پر بھی الزام عائد کیا۔ مشیل اور سیمس ان دونوں کمپنیوں کے ڈائریکٹر ہیں۔ عدالت اس چارج شیٹ کا نوٹس لے لیا ہے۔
سی بی آئی نے کہا تھا کہ 'اگسٹا گھوٹالہ کی تقریبا 3 ہزار کروڑ روپے کی رقم دبئی کے دو کھاتوں میں منتقل کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں راجیو سکسینہ کے علاوہ فضائیہ کے سابق چیف ایس پی تیاگی، ان کے بھتیجے سنجیو تیاگی اور وکیل گوتم کھیتان پر بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
راجیو سکسینہ کو 31 جنوری 2019 کو بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا جس کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 31 جنوری کی صبح اسے گرفتار کرلیا تھا۔ 25 مارچ 2019 کو عدالت نے راجیو سکسینہ کو سرکاری گواہ بننے کی اجازت دی۔