دہلی: اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے آئے ایک نوجوان نے کہا کہ عدالت کی توہین کی گئی ہے بغیر سزا سنائے ہوئے ایک شخص کے گھر کو صرف اس لیے توڑ دیا جاتا ہے کہ وہ ایک مسلمان ہے۔ رسول اللہ پر نازیبا تبصرہ کرنے والی نوپور شرما اور نوین کمار جندل کی اب تک گرفتاری نہیں کی گئی ہے جبکہ انہیں گرفتار کیے جانے کا مطالبہ کرنے والے احتجاجی مظاہرین کی ایک بڑی تعداد جیل میں ہے۔
اس مطالبہ کے ساتھ ایک بار پھر سے دہلی کے جنتر منتر پر آل انڈیا اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن، اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا سمیت تمام بائیں بازو کی طلباء تنظیموں نے صدائے احتجاج بلند کیا۔ اس دوران ریاست اتر پردیش میں بلڈوزر راج کے خلاف بھی آواز بلند کی گئی۔ آج جنتر منتر انقلاب زندہ باد مودی صاحب مردا باد کے نعروں سے گونج اٹھا اس دوران پولیس کا مسلم دشمن چہرا بھی سامنے آیا جہاں ایک طرف احتجاجی مظاہرین کو جبرا گھسیٹا گیا وہیں ان کے ساتھ ہاتھا پائی اور گالی گلوچ ہوتے ہوئے بھی دیکھی گئی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کچھ لوگوں سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ آج اس لیے جنتر منتر پہنچے کہ اگر کوئی اپنی بات رکھتا ہے تو آپ اسے ماریں گے پیٹیں گے اور اس کے گھر کو بلڈوزروں کے ذریعے تباہ کر دیں گے اس خلاف ہی ہم آج جمع ہوئے ہیں۔ ایک طالب علم کا کہنا تھا کہ ہم سرکار کو یہ بتانے آئیں ہیں کہ اس ملک میں بلڈوزر کی سیاست نہیں چلے گی۔ یہ ملک آئین سے چلتا ہے بھارت میں جمہوری نظام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bulldozer Row: یوپی میں بلڈوزر کی کارروائی کے خلاف جمعیت نے سپریم کورٹ کا رخ کیا