ETV Bharat / state

Airports Authority of India اے اے آئی نے چھ ہوائی اڈوں کے بہتر کام کاج، انتظام اور ترقی کے لیے لیز پر دیا

author img

By

Published : Dec 13, 2022, 8:15 AM IST

راجیہ سبھا میں شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں کے دوران ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے سرکاری و نجی شراکت داری کے تحت اپنے چھ ہوائی اڈوں لکھنؤ، احمد آباد، منگلورو، جے پور، گوہاٹی اور ترواننت پورم کو بہتر کام کاج، انتظام اور ترقی کے لیے لیز پر دیا ہے۔ AAI leased airports for better management

اے اے آئی نے چھ ہوائی اڈوں کے بہتر کام کاج، انتظام اور ترقی کے لیے لیز پر دیا
اے اے آئی نے چھ ہوائی اڈوں کے بہتر کام کاج، انتظام اور ترقی کے لیے لیز پر دیا

نئی دہلی: شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ پچھلے 5 سالوں کے دوران ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) نے سرکاری و نجی شراکت داری (پی پی پی) کے تحت اپنے چھ ہوائی اڈوں لکھنؤ، احمد آباد، منگلورو، جے پور، گوہاٹی اور ترواننت پورم کو بہتر کام کاج، انتظام اور ترقی کے لیے لیز پر دیا ہے۔ یہ ہوائی اڈے کھلی مسابقتی بولی کے عمل کے ذریعے میسرز اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ کو دیئے گئے جس نے تمام 6 ہوائی اڈوں کے لیے سب سے زیادہ بولی کا حوالہ دیا۔ اے اے آئی کی طرف سے موصول ہونے والی یک وقتی پیشگی ادائیگی کی تفصیلات، جس میں جاری اثاثہ کے کام میں سرمایہ کاری اور منضبط اثاثہ کی بنیاد میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ Airports Authority of India leased six airports

یہ ہوائی اڈے مراعات یافتہ کمپنیوں کے حوالے کیے گئے ہیں:

احمد آباد- 314.03 کروڑ روپے

جے پور- 271.11 کروڑ روپے

لکھنؤ- 602.51 کروڑ روپے

گوہاٹی- 507.56 کروڑ روپے

منگلورو- 221.88 کروڑ روپے

ترواننت پورم- 431.97 کروڑ روپے

مزید برآں اکتوبر 2022 تک ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ان چھ ہوائی اڈوں کے لیے مراعات یافتہ افراد سے 710.88 کروڑ روپے کی رعایتی فیس وصول کی ہے۔ ہوائی ٹکٹ کی قیمتوں کا براہ راست تعلق پی پی پی کے تحت نجی کمپنیوں کے زیر انتظام ہوائی اڈوں سے نہیں ہے۔ ایک اقتصادی ریگولیٹر یعنی ایئرپورٹس اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی (اے ای آر اے) ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ یعنی اے ای آر اے ایکٹ، 2008 کے تحت قائم کیا گیا ہے تاکہ ملک کے بڑے ہوائی اڈوں پر فراہم کی جانے والی ایروناٹیکل خدمات کے سلسلے میں چارجز کا تعین کیا جا سکے۔ اے ای آر اے تمام بڑے ہوائی اڈوں کے پی پی پی ہوائی اڈوں اور ریاست /اے اے آئی کے زیر انتظام ہوائی اڈوں کے درمیان فرق کیے بغیر ان ہوائی اڈوں پر چارجز کا تعین کرتا ہے جن میں اے اے آئی کی طرف سے لیز پر دیے گئے چارجز شامل ہیں۔

یو این آئی

نئی دہلی: شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ پچھلے 5 سالوں کے دوران ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) نے سرکاری و نجی شراکت داری (پی پی پی) کے تحت اپنے چھ ہوائی اڈوں لکھنؤ، احمد آباد، منگلورو، جے پور، گوہاٹی اور ترواننت پورم کو بہتر کام کاج، انتظام اور ترقی کے لیے لیز پر دیا ہے۔ یہ ہوائی اڈے کھلی مسابقتی بولی کے عمل کے ذریعے میسرز اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ کو دیئے گئے جس نے تمام 6 ہوائی اڈوں کے لیے سب سے زیادہ بولی کا حوالہ دیا۔ اے اے آئی کی طرف سے موصول ہونے والی یک وقتی پیشگی ادائیگی کی تفصیلات، جس میں جاری اثاثہ کے کام میں سرمایہ کاری اور منضبط اثاثہ کی بنیاد میں سرمایہ کاری شامل ہے۔ Airports Authority of India leased six airports

یہ ہوائی اڈے مراعات یافتہ کمپنیوں کے حوالے کیے گئے ہیں:

احمد آباد- 314.03 کروڑ روپے

جے پور- 271.11 کروڑ روپے

لکھنؤ- 602.51 کروڑ روپے

گوہاٹی- 507.56 کروڑ روپے

منگلورو- 221.88 کروڑ روپے

ترواننت پورم- 431.97 کروڑ روپے

مزید برآں اکتوبر 2022 تک ایئرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے ان چھ ہوائی اڈوں کے لیے مراعات یافتہ افراد سے 710.88 کروڑ روپے کی رعایتی فیس وصول کی ہے۔ ہوائی ٹکٹ کی قیمتوں کا براہ راست تعلق پی پی پی کے تحت نجی کمپنیوں کے زیر انتظام ہوائی اڈوں سے نہیں ہے۔ ایک اقتصادی ریگولیٹر یعنی ایئرپورٹس اکنامک ریگولیٹری اتھارٹی (اے ای آر اے) ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ یعنی اے ای آر اے ایکٹ، 2008 کے تحت قائم کیا گیا ہے تاکہ ملک کے بڑے ہوائی اڈوں پر فراہم کی جانے والی ایروناٹیکل خدمات کے سلسلے میں چارجز کا تعین کیا جا سکے۔ اے ای آر اے تمام بڑے ہوائی اڈوں کے پی پی پی ہوائی اڈوں اور ریاست /اے اے آئی کے زیر انتظام ہوائی اڈوں کے درمیان فرق کیے بغیر ان ہوائی اڈوں پر چارجز کا تعین کرتا ہے جن میں اے اے آئی کی طرف سے لیز پر دیے گئے چارجز شامل ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.