نئی دہلی: بحریہ نے ہفتہ کو بحیرہ عرب میں طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت اور آئی این ایس وکرمادتیہ سمیت 35 سے زیادہ جنگی جہازوں کو تعینات کرکے اپنی زبردست بحری صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ بحری طاقت کا یہ مظاہرہ قومی مفادات، علاقائی استحکام اور بحری میدان میں شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
بحر ہند اور اس سے باہر میری ٹائم سیکورٹی کو بڑھانے کے بحریہ کے مقصد میں یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ اس مشق میں ملک کے دو طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرمادتیہ اور مقامی طور پر بنائے گئے آئی این ایس وکرانت کے ساتھ ساتھ جنگی جہازوں، آبدوزوں اور ہوائی جہازوں کے بیڑے نے بھی سمندری علاقہ میں ہندوستان کی تکنیکی مہارت کا مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں: آئی این ایس وکرانت بحریہ میں شامل
آئی این ایس وکرمادتیہ اور آئی این ایس وکرانت، جو فوجی مشق کے مرکز میں رہے جو 'فلوٹنگ سورین ایئرفیلڈ' کے طور پر کام کرتے ہیں۔ یہ دونوں مگ-29 کے لڑاکا طیارے، ایم ایچ 60آر، کاموف، سی کنگ، چیتک اور جدید لائٹ ہیلی کاپٹر سمیت طیاروں کی ایک وسیع رینج کے لیے لانچ پلیٹ فارم مہیا کرتے ہیں ۔ انہیں جہاں بھی ضرورت ہو تعینات کیا جا سکتا ہے، جس سے ابھرتے ہوئے خطرات کا بروقت کارروائی کی جاسکے اور پوری دنیا میں قومی مفادات کے تحفظ کے لیے مسلسل فضائی کارروائیاں کی جاسکے۔ اس کے علاوہ دوست ممالک کو یہ یقین دہانی حاصل ہے کہ ہندوستانی بحریہ خطے میں 'اجتماعی' سیکورٹی ضروریات کی حمایت کرنے کے قابل اور تیار ہے۔
یواین آئی