ETV Bharat / state

کثرت ازدواج کے خلاف عرضی پر مسلم پرنسل لا بورڈ سپریم کورٹ سے رجوع

مسلم پرسنل لا بورڈ نے آج سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر کثرت ازدواج، حلالہ اور دیگر رسومات کے خلاف دائر کی گئی مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کرنے کی اپیل کی۔

AIMPLB moves SC for impleadment in pleas challenging validity of polygamy, nikah halala
کثرت ازدواج کے خلاف عرضی پر مسلم پرنسل لا بورڈ سرپیم کورٹ سے رجوع
author img

By

Published : Jan 27, 2020, 6:17 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 4:13 AM IST

پرسنل لا بورڈ نے 1997 میں سپریم کورٹ کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اُس وقت عدالت نے ایسے کسی معاملہ پر سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پرسنل لا میں مداخلت کی مجاز نہیں ہے۔

بورڈ نے مزید بتایا کہ محمدی قانون کی بنیاد قرآن اور حدیث ہے جبکہ آرٹیکل 13 کے تحت یہ معاملہ اظہار خیال کے دائر میں نہیں آتا۔

کثرت ازدواج، نکاح حلالہ، متعہ، نکاح مسیار، شرعی عدالتوں کے خلاف 2018 میں مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست سپریم کورٹ میں داخل کی گئی تھی جبکہ آج مسلم پرسنل لا بورڈ نے مذکورہ تمام روایات کو مذہبی معاملہ قرار دیتے ہوئے ان امور کی پرزور حمایت کی اور عرضی کو مسترد کرنے کی سپریم کورٹ سے اپیل کی۔

پرسنل لا بورڈ نے 1997 میں سپریم کورٹ کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اُس وقت عدالت نے ایسے کسی معاملہ پر سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پرسنل لا میں مداخلت کی مجاز نہیں ہے۔

بورڈ نے مزید بتایا کہ محمدی قانون کی بنیاد قرآن اور حدیث ہے جبکہ آرٹیکل 13 کے تحت یہ معاملہ اظہار خیال کے دائر میں نہیں آتا۔

کثرت ازدواج، نکاح حلالہ، متعہ، نکاح مسیار، شرعی عدالتوں کے خلاف 2018 میں مفاد عامہ کے تحت ایک درخواست سپریم کورٹ میں داخل کی گئی تھی جبکہ آج مسلم پرسنل لا بورڈ نے مذکورہ تمام روایات کو مذہبی معاملہ قرار دیتے ہوئے ان امور کی پرزور حمایت کی اور عرضی کو مسترد کرنے کی سپریم کورٹ سے اپیل کی۔

ZCZC
PRI GEN LGL NAT
.NEWDELHI LGD9
SC-POLYGAMY
AIMPLB moves SC for impleadment in pleas challenging validity of polygamy, nikah halala
         New Delhi, Jan 27 (PTI) The All India Muslim Personal Law Board (AIMPLB) on Monday moved the Supreme Court seeking impleadment in petitions challenging constitutional validity of polygamy and 'nikah halala' practised among Muslims.
          The AIMPLB said the apex court has already dealt with the issue of practices of polygamy and nikah halala in its verdict of 1997 in which it had declined to entertain the petitions.
          "That personal laws do not derive their validity on the ground that they have been passed or made by a legislature or by other competent authority. The fundamental source of personal laws are their respective scriptural texts," the plea of AIMPLB said.
          "The Mohammedan law is founded essentially on the holy Quran and the Hadith of the Prophet Mohammed and thus it can't fall within purview of expression 'laws in force' as mentioned in Article 13 of the Constitution and hence its validity cannot be tested," the plea said.
         While polygamy allows a Muslim man to have four wives, 'nikah halala' stipulates that a Muslim woman, who wants to remarry her husband after divorce, has to first marry another man and get divorce from him after consummating the marriage.
          The apex court had in 2018 decided to examine the constitutional validity of polygamy and 'nikah halala' among Muslims. PTI MNL ABA SJK LLP LLP
DV
DV
01271235
NNNN
Last Updated : Feb 28, 2020, 4:13 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.