ETV Bharat / state

kejriwal Govt Against Urdu Policy دہلی کے اسکول میں طلبا کو اردو تعلیم سے روکنا گاندھی جی کی زبان کے ساتھ تفریق، کلیم الحفیظ - طلباء کو اردو تعلیم سے روکنا

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دہلی صدر کلیم الحفیظ نے كہا كہ 'پوری دنیا میں دہلی کے ایجوکیشن ماڈل کی دہائی دینے والے کجریوال کے ماڈل میں اردو پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔ طلبہ كو اردو زبان سے دور كرنا قابل مذمت ہے۔' kejriwal Govt Against Urdu Policy

16134210_kejriwal govt against urdu policy
16134210_kejriwal govt against urdu policy
author img

By

Published : Aug 18, 2022, 3:42 PM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دہلی صدر کلیم الحفیظ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو كے دوران كہا كہ دہلی حکومت کی اردو دشمنی آہستہ آہستہ سامنے آ رہی ہے۔ اس کی تازہ مثال سلیم پور کے پنڈت مدن موہن مالویہ اسکول برہم پوری کے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طلباء کو اردو زبان کی تعلیم سے روکنا ہے۔ پوری دنیا میں دہلی کے ایجوکیشن ماڈل کی دہائی دینے والے کجریوال کے ماڈل میں اردو پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔ aimim reaction kejriwal govt against urdu policy

کلیم الحفیظ


کلیم الحفیظ نے کیجریوال حکومت تعلیمی پالیسی کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو اسی عام آدمی پارٹی نے چالاکی کے ساتھ سرکاری دفاتر سے نکال باہر کیا اور اب مہاتما گاندھی جس زبان میں لکھا کرتے تھے اس زبان پر حملہ کیا جارہا ہے۔ عام آدمی پارٹی خود كو سیكولر كہتی ہے لیكن ان میں سیكولرزم نام كی كوئی چیز نہیں ہے اور آہستہ آہستہ سامنے آنے لگی ہے۔باپو کی زبان کے ساتھ بھید بھاؤ اور تفریق برداشت نہیں کی جائے گی۔ مجلس اس کے خلاف آواز اٹھائے گی۔


کلیم الحفیظ نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی اور عام آدمی پا رٹی میں کوئی فرق نہیں ہے۔دونوں ایك ہی سكے دو پہلو ہے۔ اس کرتوت سے عآپ کے کنوینر اروند کجریوال کی فرقہ پرستی اور بھگوا گیری بے نقاب ہوگئی ہے۔دہلی میں دہلی آفیشیل لینگویج ایکٹ 2000کے تحت اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے او ر سہ لسانی فارمولہ کے تحت دہلی کے طلباء کو اردو پنجابی جیسی زبانوں کو پڑھنے کا حق ہے اور دہلی میں کسی بھی اسکول میں اگر اردو پڑھنے والے دس طلباء ہوں تو اساتذہ کی تقرری ضروری ہوتی ہے لیکن موجودہ اروند کجریوال سرکار تمام قوانین اور ضابطوں کو توڑ کر اردو کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:All Religion Sacrificed for Freedom ملک کی آزادی کے لیے تمام مذاہب کے لوگوں نے قربانی دی


ایم آئی ایم کے دہلی صدر نے کہا کہ خود سردار بھگت سنگھ جن کی تصویرباپومہاتما گاندھی کی فوٹو ہٹاکر عام آدمی پارٹی نے سرکاری دفاتر میں لگائی ہے ان کی زبان پر اردو زبان کے شعر ہوتے تھے وہ زبان جو ملک کی آزادی کے ساتھ جڑی ہو جس زبان نے جے ہند، انقلاب زندہ باد کا نعرہ دیا ہوں اس زبان کے ساتھ تفریق کا گناہ دہلی حکومت کررہی ہے۔ آخر کیوں دہلی حکومت اردو پڑھنے کی اجازت نہیں دے رہی کس قانون کے تحت اردو پڑھنے سے روکا جارہا ہے ۔ اروند کجریوال نے دہلی میں اردو اساتذہ کی تقرری کے لئے تفریق پر مبنی پالیسی بنائی تھی جس کی وجہ سے دہلی اردو اساتذہ کی تقرری پندرہ فیصد ہوسکی آج دہلی میں اردو ٹیچر نہیں ہیں،دہلی اردو اکیڈمی میں 44کی جگہ صرف چار افراد ہی مستقل ملازمین ہیں آخر محکمہ آرٹ اییڈ کلچر سے ارد و ڈیسک کیوں ختم کردی گئی۔


کلیم الحفیظ نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی کو اردو زبان برداشت نہیں ہے اسی راہ پر عام آدمی پارٹی چل رہی ہے سچائی یہ ہے کہ مسلم دشمنی میں بی جے پی کے ساتھ عام آدمی پارٹی بھی شامل ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ دہلی حکومت محکمہ تعلیم کو فوری طورپر ہدایت جاری کرے کہ طلباء کو اردوٹیچر فراہم کی جائے اور جن اسکولوں میں جانے انجانے میں اردو کو ختم کیا جارہا ہے وہاں اردو کی پڑھائی شروع کی جائے۔aimim reaction kejriwal govt against urdu policy

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے دہلی صدر کلیم الحفیظ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو كے دوران كہا كہ دہلی حکومت کی اردو دشمنی آہستہ آہستہ سامنے آ رہی ہے۔ اس کی تازہ مثال سلیم پور کے پنڈت مدن موہن مالویہ اسکول برہم پوری کے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طلباء کو اردو زبان کی تعلیم سے روکنا ہے۔ پوری دنیا میں دہلی کے ایجوکیشن ماڈل کی دہائی دینے والے کجریوال کے ماڈل میں اردو پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔ aimim reaction kejriwal govt against urdu policy

کلیم الحفیظ


کلیم الحفیظ نے کیجریوال حکومت تعلیمی پالیسی کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو اسی عام آدمی پارٹی نے چالاکی کے ساتھ سرکاری دفاتر سے نکال باہر کیا اور اب مہاتما گاندھی جس زبان میں لکھا کرتے تھے اس زبان پر حملہ کیا جارہا ہے۔ عام آدمی پارٹی خود كو سیكولر كہتی ہے لیكن ان میں سیكولرزم نام كی كوئی چیز نہیں ہے اور آہستہ آہستہ سامنے آنے لگی ہے۔باپو کی زبان کے ساتھ بھید بھاؤ اور تفریق برداشت نہیں کی جائے گی۔ مجلس اس کے خلاف آواز اٹھائے گی۔


کلیم الحفیظ نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی اور عام آدمی پا رٹی میں کوئی فرق نہیں ہے۔دونوں ایك ہی سكے دو پہلو ہے۔ اس کرتوت سے عآپ کے کنوینر اروند کجریوال کی فرقہ پرستی اور بھگوا گیری بے نقاب ہوگئی ہے۔دہلی میں دہلی آفیشیل لینگویج ایکٹ 2000کے تحت اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے او ر سہ لسانی فارمولہ کے تحت دہلی کے طلباء کو اردو پنجابی جیسی زبانوں کو پڑھنے کا حق ہے اور دہلی میں کسی بھی اسکول میں اگر اردو پڑھنے والے دس طلباء ہوں تو اساتذہ کی تقرری ضروری ہوتی ہے لیکن موجودہ اروند کجریوال سرکار تمام قوانین اور ضابطوں کو توڑ کر اردو کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:All Religion Sacrificed for Freedom ملک کی آزادی کے لیے تمام مذاہب کے لوگوں نے قربانی دی


ایم آئی ایم کے دہلی صدر نے کہا کہ خود سردار بھگت سنگھ جن کی تصویرباپومہاتما گاندھی کی فوٹو ہٹاکر عام آدمی پارٹی نے سرکاری دفاتر میں لگائی ہے ان کی زبان پر اردو زبان کے شعر ہوتے تھے وہ زبان جو ملک کی آزادی کے ساتھ جڑی ہو جس زبان نے جے ہند، انقلاب زندہ باد کا نعرہ دیا ہوں اس زبان کے ساتھ تفریق کا گناہ دہلی حکومت کررہی ہے۔ آخر کیوں دہلی حکومت اردو پڑھنے کی اجازت نہیں دے رہی کس قانون کے تحت اردو پڑھنے سے روکا جارہا ہے ۔ اروند کجریوال نے دہلی میں اردو اساتذہ کی تقرری کے لئے تفریق پر مبنی پالیسی بنائی تھی جس کی وجہ سے دہلی اردو اساتذہ کی تقرری پندرہ فیصد ہوسکی آج دہلی میں اردو ٹیچر نہیں ہیں،دہلی اردو اکیڈمی میں 44کی جگہ صرف چار افراد ہی مستقل ملازمین ہیں آخر محکمہ آرٹ اییڈ کلچر سے ارد و ڈیسک کیوں ختم کردی گئی۔


کلیم الحفیظ نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی کو اردو زبان برداشت نہیں ہے اسی راہ پر عام آدمی پارٹی چل رہی ہے سچائی یہ ہے کہ مسلم دشمنی میں بی جے پی کے ساتھ عام آدمی پارٹی بھی شامل ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ دہلی حکومت محکمہ تعلیم کو فوری طورپر ہدایت جاری کرے کہ طلباء کو اردوٹیچر فراہم کی جائے اور جن اسکولوں میں جانے انجانے میں اردو کو ختم کیا جارہا ہے وہاں اردو کی پڑھائی شروع کی جائے۔aimim reaction kejriwal govt against urdu policy

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.