ETV Bharat / state

Ahmed Patel's Daughter On SIT Charges:‘‘میرے والد کے نام سے ہی بی جے پی خوفزدہ‘‘احمد پٹیل کی بیٹی نے ایس آئی ٹی جانچ پر اٹھا ئے کئی سوال

author img

By

Published : Jul 16, 2022, 4:27 PM IST

Updated : Jul 16, 2022, 5:00 PM IST

احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے ٹویٹ کیا ‘‘میں سمجھتی ہوں کہ احمد پٹیل کا نام آج بھی حزب اختلاف کو بدنام کرنے اور سیاسی سازشوں کے لئے استعمال کرنے کے لئے معنی رکھتا ہے۔ یو پی اے حکومت کے دوران تیستا سیتلواڈ کو ایوارڈ کیوں نہیں دیا اور انہیں راجیہ سبھا کی رکن کیوں نہیں بنایا گیا؟ اور اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے 2020 تک میرے والد پر اتنی بڑی سازش رچنے کے لئے مقدمہ کیوں نہیں چلایا؟‘‘ Ahmed Patel's daughter rubbishes Gujarat SIT's charges against father

احمد پٹیل کی بیٹی
احمد پٹیل کی بیٹی

سنہ 2002 کے گجرات فسادات کے سلسلے میں گجرات حکومت کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اپنے حلف نامہ میں مرحوم کانگریس سینئر لیڈر احمد پٹیل پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں، ایس آئی ٹی نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ احمد پٹیل نے اس وقت کی بی جے پی حکومت کو گرانے کی سازش کے لیے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو 30 لاکھ روپے دیے تھے۔

اس معاملے پر سیاست تیز ہوگئی ہے، وہیں احمد پٹیل کو بدنام کرنے پر احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے، اور ایس آئی ٹی کے اس دعوے پر جوابی حملہ بولا ہے۔

ممتاز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کے نام میں اب بھی وزن ہے، اسی لیے بی جے پی ان کے نام سے خوفزدہ ہے اور ان کے نام کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ممتاز پٹیل نے سوال کیا کہ نریندر مودی کے خلاف اتنی بڑی مبینہ سازش رچنے کے بعد ان کے والد پر مقدمہ کیوں نہیں چلایا گیا؟ جو کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ تھے۔

گجرات پولیس نے جمعہ کو کارکن تیستا سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ وہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو گرانے کی ایک بڑی سازش میں ملوث تھیں۔ گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف سے سیشن کورٹ میں داخل کیے گئے ایک حلف نامہ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیتلواڑ سنہ 2002 کے فسادات Gujarat Riots کے بعد ریاست میں بی جے پی حکومت کو گرانے کے لیے مرحوم کانگریس لیڈر احمد پٹیل کے کہنے پر ایک بڑی سازش میں ملوث تھیں۔

ایڈیشنل سیشن جج ڈی ڈی ٹھاکر نے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کا جواب ریکارڈ پر لیا اور ضمانت کی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔ سیتلواڑ کو گجرات فسادات کے مقدمات میں بے قصور لوگوں کو پھنسانے کے لیے ثبوت گھڑنے کے الزام میں سابق انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) آر کے بی سری کمار اور سنجیو بھٹ کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔

احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے ٹویٹ کیا ‘‘میں سمجھتی ہوں کہ احمد پٹیل کا نام آج بھی حزب اختلاف کو بدنام کرنے اور سیاسی سازشوں کے لئے استعمال کرنے کے لئے معنی رکھتا ہے۔ یو پی اے حکومت کے دوران تیستا سیتلواڈ کو ایوارڈ کیوں نہیں دیا اور انہیں راجیہ سبھا کی رکن کیوں نہیں بنایا گیا؟ اور اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے 2020 تک میرے والد پر اتنی بڑی سازش رچنے کے لئے مقدمہ کیوں نہیں چلایا؟‘‘اس سے قبل کانگریس پارٹی نے بھی احمد پٹیل پر عائد کئے جا رہے الزامات کی سختی سے تردید کی۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، "یہ وزیر اعظم کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے کہ وہ 2002 میں ہونے والے فرقہ وارانہ قتل عام کے لیے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کسی بھی ذمہ داری سے خود کو بری کر دیں۔ اس وقت ملک کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو ان کا راج دھرم یاد دلایا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں:Gujarat Riots: گجرات کو بدنام کرنے کے پیچھے احمد پٹیل کا ہاتھ، ایس آئی ٹی کی رپورٹ


واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور کئی دیگر کو خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ یہ عرضی کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے دائر کی تھی۔ احسان جعفری 28 فروری 2002 کو احمد آباد کی گلبرگہ سوسائٹی میں تشدد کے دوران مارے گئے 69 افراد میں شامل تھے۔

سنہ 2002 کے گجرات فسادات کے سلسلے میں گجرات حکومت کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے اپنے حلف نامہ میں مرحوم کانگریس سینئر لیڈر احمد پٹیل پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں، ایس آئی ٹی نے اپنے حلف نامے میں دعویٰ کیا ہے کہ احمد پٹیل نے اس وقت کی بی جے پی حکومت کو گرانے کی سازش کے لیے سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کو 30 لاکھ روپے دیے تھے۔

اس معاملے پر سیاست تیز ہوگئی ہے، وہیں احمد پٹیل کو بدنام کرنے پر احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے، اور ایس آئی ٹی کے اس دعوے پر جوابی حملہ بولا ہے۔

ممتاز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کے نام میں اب بھی وزن ہے، اسی لیے بی جے پی ان کے نام سے خوفزدہ ہے اور ان کے نام کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ممتاز پٹیل نے سوال کیا کہ نریندر مودی کے خلاف اتنی بڑی مبینہ سازش رچنے کے بعد ان کے والد پر مقدمہ کیوں نہیں چلایا گیا؟ جو کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ تھے۔

گجرات پولیس نے جمعہ کو کارکن تیستا سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ وہ ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو گرانے کی ایک بڑی سازش میں ملوث تھیں۔ گجرات پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کی طرف سے سیشن کورٹ میں داخل کیے گئے ایک حلف نامہ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیتلواڑ سنہ 2002 کے فسادات Gujarat Riots کے بعد ریاست میں بی جے پی حکومت کو گرانے کے لیے مرحوم کانگریس لیڈر احمد پٹیل کے کہنے پر ایک بڑی سازش میں ملوث تھیں۔

ایڈیشنل سیشن جج ڈی ڈی ٹھاکر نے خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کا جواب ریکارڈ پر لیا اور ضمانت کی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔ سیتلواڑ کو گجرات فسادات کے مقدمات میں بے قصور لوگوں کو پھنسانے کے لیے ثبوت گھڑنے کے الزام میں سابق انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) آر کے بی سری کمار اور سنجیو بھٹ کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔

احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے ٹویٹ کیا ‘‘میں سمجھتی ہوں کہ احمد پٹیل کا نام آج بھی حزب اختلاف کو بدنام کرنے اور سیاسی سازشوں کے لئے استعمال کرنے کے لئے معنی رکھتا ہے۔ یو پی اے حکومت کے دوران تیستا سیتلواڈ کو ایوارڈ کیوں نہیں دیا اور انہیں راجیہ سبھا کی رکن کیوں نہیں بنایا گیا؟ اور اس کے علاوہ مرکزی حکومت نے 2020 تک میرے والد پر اتنی بڑی سازش رچنے کے لئے مقدمہ کیوں نہیں چلایا؟‘‘اس سے قبل کانگریس پارٹی نے بھی احمد پٹیل پر عائد کئے جا رہے الزامات کی سختی سے تردید کی۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، "یہ وزیر اعظم کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے کہ وہ 2002 میں ہونے والے فرقہ وارانہ قتل عام کے لیے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کسی بھی ذمہ داری سے خود کو بری کر دیں۔ اس وقت ملک کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے گجرات کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو ان کا راج دھرم یاد دلایا تھا۔‘‘

مزید پڑھیں:Gujarat Riots: گجرات کو بدنام کرنے کے پیچھے احمد پٹیل کا ہاتھ، ایس آئی ٹی کی رپورٹ


واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور کئی دیگر کو خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی طرف سے دی گئی کلین چٹ کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ یہ عرضی کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کی بیوہ ذکیہ جعفری نے دائر کی تھی۔ احسان جعفری 28 فروری 2002 کو احمد آباد کی گلبرگہ سوسائٹی میں تشدد کے دوران مارے گئے 69 افراد میں شامل تھے۔

Last Updated : Jul 16, 2022, 5:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.