دہلی: اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا کے قومی سیکرٹری مصعب قاضی نے کہا اگنی پتھ اسکیم اس ملک کے طلباء و نوجوانوں کو مستقبل کی راہیں فراہم کرنے میں حکومت کی مکمل ناکامی کی طویل فہرست میں ایک اور اضافہ ہے۔ فوج میں چار سالہ کانٹریکٹ پر ملازمت متعارف کروانا روزگار فراہم کرنے کا ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے۔ SIO on Agneepath
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیم تک طلباء کے ہمہ جہت ارتقاء کی بجائے محض فنی مہارتوں کو پروان چڑھائے جانے پر زور دیا ہے جو کہ نئی تعلیمی پالیسی میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔ یہ اسکیم اسی کی ایک کڑی ہے۔قلیل مدتی تربیت نوجوانوں کی بڑی تعداد کو باقاعدہ روزگار یا مستحکم مستقبل دیے بغیر ان کے عسکریت پسند بننے کا خدشہ بھی پیدا کرتی ہے۔ کسی بھی سماج کے لیے یہ امر نقصاندہ ہے کہ نوجوان تشدد کہ راستہ اختیار کرنے لگیں۔ حالیہ دنوں میں حکومت بھرتی کے عمل کے ذریعے خالی اسامیوں کو پُر کرنے کے بجائے مختصر مدت کے کانٹریکٹ پر تقرریوں کو ترجیح دی رہی ہے۔ اگرچہ یہ عمل کسی بھی شعبے میں نقصان دہ ہے، لیکن یہ مسلح افواج جیسے اہم اسٹریٹجک شعبے کے لیے خاص طور پر تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔
ہمارا ماننا ہے کہ اگنی پتھ اسکیم Agneepath Scheme کو فوری طور پر واپس لیا جانا چاہیے اور سیاسی مفادات کے لیے نوجوانوں کے کیریئر اور زندگی سے کھیلنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔ یہ ظاہر ہے کہ پرتشدد مظاہرے صرف اس اسکیم کا ردعمل نہیں بلکہ وسیع پیمانے پر پھیلی بےروزگاری اور اس پر حکومت کی برسوں کی بے عملی پر شدید ناراضگی کا بھی اظہار ہے۔ Agnipath Scheme۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ ہم نوجوانوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے احتجاجی مظاہرے پرامن رہیں۔